اسلام آباد:
اسلام ٹائمز۔دہشت گرد اتنی آسانی سے پی این ایس مہران میں میں کیسے پہنچے؟ سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں ارکان نے نیوی حکام پر سوالات کی بوچھاڑ کر دی۔ اسلام آباد میں قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں ارکان کے اصرار کے باوجود نیول حکام نے دہشتگردوں کی اصل تعداد بتانے سے انکار کرتے ہوئے وضاحت کی کہ تحقیقاتی رپورٹ کا انتظار کیا جائے۔ ارکان نے سوال کیا کہ سیکیورٹی رسک ہونے کے باوجود مہران بیس پر کاروباری سرگرمیاں کیوں جاری ہیں؟ قائمہ کمیٹی کے ان کیمرہ اجلاس کے بعد کمیٹی کے چئرمین جاوید اشرف قاضی نے میڈیا سے بات چیت سے معذرت کر لی۔