0
Monday 5 Nov 2018 12:00

خیبر پختونخوا اور گلگت میں 71 لاکھ افراد گلیشیئرز کے ممکنہ خطرات سے دو چار

خیبر پختونخوا اور گلگت میں 71 لاکھ افراد گلیشیئرز کے ممکنہ خطرات سے دو چار
اسلام ٹائمز۔ یونائیٹڈ نیشنز ڈویلپمنٹ پروگرام پاکستان (یو این ڈی پی) کے زیرِانتظام حکومت خیبر پختونخوا کے ایک وفد نے گلگت بلتستان میں گلیشیرز کی تباہ کاریوں سے محفوظ رہنے کیلئے کئے گئے تجربات سے استفادہ حاصل کرنے کیلئے گلگت بلتستان کا دورہ کیا۔ خیبر پختونخوا حکومتی وفد میں محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات، پی ڈی ایم اے، محکمہ ریلیف، ماحولیات، جنگلات، آبپاشی اور محکمہ موسمیات خیبر پختونخوا کے نمائندے شامل تھے۔ حکومتی وفد کو گلاف ون پراجیکٹ کی کامیاب تکمیل اور مکمل ہونے والے منصوبوں سے تفصیلاً آگاہ کیا گیا۔ یو این ڈی پی پاکستان کے تعاون سے حکومت گلگت بلتستان اور حکومت خیبر پختونخوا کا تقریباً 4 ارب روپے مالیت سے گلاف ٹو پراجیکٹ کا آغاز کیا جا رہا ہے۔ اس پراجیکٹ کے تحت گلگت بلتستان اور خیبر پختونخوا صوبے کے کل 22 اضلاع شامل ہونگے۔

پراجیکٹ سے گلگت بلتستان اور خیبر پختونخوا کے 22 اضلاع میں 95 فیصد آبادی کو ممکنہ خطرات سے بچنے کیلئے ارلی وارننگ سسٹم دستیاب ہوسکے ہوگا جبکہ سیلابی صورت سے بچنے کیلئے مختلف دریاوں پر 408 مقامات پر ڈیجیٹل سنسرز بھی نصب کئے جائیں گے۔ اسی طرح گلاف ٹو پراجیکٹ کے تحت 35 ہزار ایکٹر رقبے پر درخت لگائے جائیں گے تاکہ تیزی سے پگھلتے ہوئے گلیشیرز کو پگھلنے سے روکا جاسکے۔ پراجیکٹ کے تحت 250 چھوٹے انفراسٹرکچر منصوبے بھی مکمل ہوں گے جس سے ممکنہ سیلاب کے خطرات کو کم کرنے میں مدد ملے گی جبکہ خطرات سے دو چار علاقوں میں تحفظ خوراک کیلئے 65 ہزار خواتین کو گھریلو سبزیوں کی کاشت کی تربیت بھی منصوبے میں شامل ہے۔ گلاف ون پراجیکٹ رپورٹ کے مطابق اسوقت پاکستان کے شمالی پہاڑی سلسلوں کوہ ہندوکش، ہمالیہ اور قراقرم میں 3044 گلیشیر جھیل پیدا ہوچکے ہیں جن میں سے 33 جھیلوں کو حساس قرار دیا جاچکا ہے جبکہ گلگت بلتستان اور خیبر پختونخوا میں گلیشیرز والے اضلاع میں 71 لاکھ آبادی ممکنہ خطرات سے دو چار ہیں۔
خبر کا کوڈ : 759529
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش