1
Thursday 8 Nov 2018 23:26

لشکر جھنگوی کا وجود بلوچستان سے ختم ہوتا جا رہا ہے، میجر جنرل ندیم انجم

لشکر جھنگوی کا وجود بلوچستان سے ختم ہوتا جا رہا ہے، میجر جنرل ندیم انجم
اسلام ٹائمز۔ آئی جی ایف سی میجر جنرل ندیم انجم نے کہا ہے کہ ہم سرحد پر ایف آئی اے اور کسٹمز کا کام نہیں کرنا چاہتے۔ ہماری تنخواہیں فوج کے برابر ہونی چاہئیں۔ سینیٹر رحمان ملک کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس ہوا۔ آئی جی ایف سی نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ایف سی میں خیبر پختونخوا پولیس جیسی اصلاحات ہونی چاہیئیں۔ امریکہ نے ہم سے سات ہیلی کاپٹر واپس لے لئے ہیں اور اب ہمارے پاس کوئی ہیلی کاپٹر نہیں ہے۔ ہمارے مینٹیننس بجٹ میں 97 فیصد کٹوتی کر دی گئی ہے۔ چمن بارڈر پر ایف سی ایف آئی اے اور کسٹمز کا کام کرتی ہے۔ ہم یہ کام نہیں کرنا چاہتے، ایف سی کے جوانوں کی تنخواہیں فوج کے برابر ہونی چاہیئیں۔ میجر جنرل ندیم انجم نے کہا کہ بلوچستان کا 90 فیصد حصہ ایف سی اور 10 فیصد سکیورٹی پولیس کے پاس ہے۔ لشکر جھنگوی کا وجود بھی بلوچستان سے ختم ہوتا جا رہا ہے۔ جن دہشتگردوں نے سرنڈر کیا ہم نے انہیں گلے لگایا اور معاونت کی۔ ان افراد کو ہر طرح کی مالی اور تکنیکی معاونت فراہم کی گئی۔ گذشتہ سال افغانستان فورسز کی جانب سے سرحد پر حملہ کیا گیا، جس میں ایف سی کے 10 جوان شہید ہوئے اور جوابی کارروائی میں افغانستان فورس کے 50 اہلکار ہلاک کئے گئے۔

آئی جی ایف سی نے مزید کہا کہ داعش کا بلوچستان میں وجود نہیں ہے، جبکہ لشکر جھنگوی کا وجود بھی بلوچستان سے ختم ہوتا جا رہا ہے۔ 2 سال کے دوران 5 ہزار 8 سو 88 آپریشن کئے گئے، جس میں 133 دہشتگرد ہلاک اور 652 نے سرنڈر کیا۔ 3 لاکھ 35 ہزار 74 گولہ بارود اور اسلحہ قبضے میں لیا۔ زائرین کی سکیورٹی میں کافی بہتری آئی ہے۔ پہلے ایک سال میں 15 ہزار اب ایک سال میں 1 لاکھ سے زائد زائرین جاتے ہیں۔ سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ بھارت اور افغان ایجنسیوں کا پاکستان کے خلاف گٹھ جوڑ ہے۔ دونوں ملکوں کی ایجنسیوں کا ٹارگٹ بلوچستان اور فاٹا رہا ہے۔ ہم بلوچستان کے بہادر عوام کو سلام پیش کرتے ہیں۔ بلوچستان کے عوام نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ ملکر امن قائم کیا۔ ملکی سلامتی کیلئے ہم سب ایک ہیں اور پاکستانی پرچم جھنڈے کے تلے دشمن کے خلاف متحد ہیں۔
خبر کا کوڈ : 760138
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش