0
Friday 9 Nov 2018 12:28

خیبر پختونخوا کے بغیر خطے کا وجود نامکمل ہے، شوکت یوسفزئی

خیبر پختونخوا کے بغیر خطے کا وجود نامکمل ہے، شوکت یوسفزئی
اسلام ٹائمز۔ صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں ایسا خوبصورت اور قدرتی وسائل سے مالامال صوبہ دیا ہے جس کے بغیر اس خطے کا وجود نامکمل ہے۔ سنٹرل ایشیاء تک جانے کا زمینی راستہ ہمارے ہی صوبے سے گزرتا ہے، اس لئے اسکی اہمیت بین الاقوامی ہے۔ ان خیالات کا اظہار خیبر پختونخوا کے وزیر اطلاعات و تعلقات عامہ شوکت علی یوسفزئی نے ایک نجی یونیورسٹی کے پہلے بین الاقوامی ملٹی ڈسپنسری کانفرنس کی افتتاحی تقریب میں بطور مہمان خصوصی خطاب میں کیا۔ کانفرس میں ترکی اور ملیشیاء سے آئے ہوئے پروفیسروں اور وفود نے بھی شرکت کی۔ اپنے خطاب میں وزیر اطلاعات نے کہا کہ صوبے میں گذشتہ 6 سال سے مثالی امن قائم ہے جس کا ثبوت یہ کامیاب بین الاقوامی کا نفرنس ہے جس میں باہر ممالک سے بھی وفود نے شرکت کی ہے۔ یہی وفود باہر کی دنیا کو ہمارے صوبے کا امن کا پیغام دینگے۔

باہر سے سرمایہ کاری لانے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ پوری دنیا سیاحت سے اچھی ریونیو کما رہی ہے اور ہمارے ملک خاص طور پر خیبرپختونخوا پر قدرت کی مہربانی ہے کہ یہاں سیاحت کے بہت زیادہ مواقع ہیں یہی وجہ ہے کہ پچھلے سال 22 لاکھ لوگوں نے سوات کا رخ کیا جبکہ صوبائی حکومت سیاحت کے فروغ کیلئے ہر سال دو نئے سیاحتی مقامات کھول رہی ہے، جس سے صوبے میں سیاحت کے مواقع بڑھیں گے جبکہ ان مقامات سے وہاں کے لوگوں کو روزگار کے مواقع بھی ملیں گے۔ صوبے میں بجلی اور آبی ذخائر کے حوالے سے وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ صوبے میں بجلی پوری ہے لیکن پُرانے ٹرانسمشن لائن کی وجہ سے بجلی سپلائی میں مسئلے آ رہے ہیں جن کو جلد حل کرینگے۔ واٹر چینلز نہ ہونے کی وجہ سے پانی ضائع ہو رہا ہے، جبکہ نئے چینلز کے بنانے سے زراعت کے شعبے کو اور بھی مضبوط اور فائدہ مند بنایا جائے گا۔

ملک میں مہنگائی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے شوکت علی یوسفزئی نے بتایا کہ مہنگائی ایک دم نہیں آتی بلکہ یہ پچھلی حکومتوں کے غلط پالسیوں کا نتیجہ ہوتا ہے۔ پچھلی وفاقی حکومت کی غلط پالیسوں پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسوقت ملک تقریباً 30 ہزار ارب روپے کا مقروض ہوچکا ہے تاہم اگر یہی 30 ہزار ارب روپے ملک پر لگتے تو ہمارا ملک بہت آگے چلا جاچکا ہوتا۔ وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ مشرف دور میں ہر پاکستانی تقریباً 40 ہزار روپے کا مقروض جبکہ پچھلی وفاقی حکومت میں یہ سوا لاکھ تک پہنچ چکا ہے۔
خبر کا کوڈ : 760172
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش