0
Friday 9 Nov 2018 23:21

صہیونی سعودی گٹھ جوڑ، نئی حج پالیسی کے تحت فلسطینی ویزہ حاصل نہیں کرسکتے

صہیونی سعودی گٹھ جوڑ، نئی حج پالیسی کے تحت فلسطینی ویزہ حاصل نہیں کرسکتے
اسلام ٹائمز۔ سعودی عرب نے نئی ویزا پالیسی کے تحت فلسطینیوں پر حج اور عمرہ کی ادائیگی پر پابندی عائد کر دی۔ اسرائیلی اخبار ہارٹز میں شائع رپورٹ کے مطابق سعودی عرب نے اپنی حج و عمرہ ویزا پالیسی تبدیلی کر دی، جس کے بعد کسی بھی فلسطینی مسلمان کو اردن اور لبنان کے ویزے پر داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔ واضح رہے کہ 1978ء میں اردن کے بادشاہ حسین نے خصوصی طور اسرائیلی زیر قبضہ علاقوں میں رہائش پذیر فلسطینی مسلمانوں کو حج اور عمرے کی ادائیگی کے لئے عارضی ویزا جاری کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس فیصلے سے تمام فلسطینی مذہبی فریضے کی ادائیگی کے لئے پہلے اردن پہنچتے اور عارضی ویزا لے کر سعودی عرب داخل ہوتے تھے۔ سعودی عرب کی نئی ویزا پالیسی سے تقریباً 30 لاکھ فلسطینی متاثر ہوں گے، جو بذریعہ اردن اور لبنان حج اور عمرے کی ادائیگی کے لئے مکہ اور مدینہ آتے تھے۔ سعودی عرب کی جانب سے مذکورہ فیصلہ ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی نئی سوچ کی تعریف کی۔ خیال رہے کہ 30 اپریل کو سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان نے ریاست کی پوزیشن میں واضح تبدیلی کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسرائیلیوں کو اپنے وطن کا حق حاصل ہے۔

سعودی ولی عہد نے اقرار کیا تھا کہ سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان رسمی طور پر کوئی سفارتی تعلقات نہیں ہیں، لیکن حالیہ برسوں میں دونوں ممالک کے درمیان پس پردہ تعلقات میں بہتری دیکھی گئی۔ گذشتہ برس 20 نومبر کو اسرائیلی کابینہ کے وزیر توانائی یوول اسٹینٹز نے انکشاف کیا تھا کہ اسرائیل کے کئی عرب اور مسلم ریاستوں کے ساتھ خفیہ تعلقات ہیں۔ ماضی میں لبنانی تنظیم حزب اللہ نے بھی سعودی عرب پر الزامات لگائے تھے کہ ریاض نے اسرائیل کو ان کی جماعت کے خلاف کارروائی کرنے کے لئے اکسایا تھا۔ یاد رہے کہ سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان براہِ راست سفارتی تعلقات موجود نہیں ہیں، تاہم دونوں ممالک ایران کو مشترکہ دشمن سمجھتے ہیں اور دونوں ہی تہران کے اثر و رسوخ مشرقی وسطیٰ میں محدود کرنا چاہتے ہیں۔ 16 نومبر 2017ء کو اسرائیل کے ملٹری چیف آف اسٹاف کا کہنا تھا کہ ان کا ملک ایران کے مشرق وسطیٰ کو کنٹرول کرنے کے منصوبے کا مقابلہ کرنے کے لئے سعودی عرب سے تعاون کے لئے تیار ہے۔ اس سوال کے جواب میں کہ کیا اسرائیل نے حال میں سعودی عرب سے معلومات شیئر کی، غادی آئیسنکوٹ کا کہنا تھا کہ ضرورت پڑنے پر ہم سعودیہ سے معلومات کے تبادلے کے لئے تیار ہیں، جبکہ ہمارے اور ان کے کئی مشترکہ مفادات ہیں۔
خبر کا کوڈ : 760236
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش