0
Saturday 10 Nov 2018 12:24

حکومت کا نجکاری سے قبل سرکاری اداروں کو منافع بخش بنانے کا عزم

حکومت کا نجکاری سے قبل سرکاری اداروں کو منافع بخش بنانے کا عزم
اسلام ٹائمز۔ حکومت نے پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے وفد کو آگاہ کیا ہے کہ وہ ایک "دولت فنڈ" قائم کرنا چاہتی ہے جس سے خسارے کا شکار اداروں کو فروخت سے قبل منافع بخش ادارے بنایا جا سکے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف سے قرض حاصل کرنے کے سلسلے میں حکام کی وفد سے ملاقاتیں جاری ہیں، جس میں اسٹیٹ بینک، فیڈرل بورڈ آف ریوینیو، اور وزارت خزانہ کے حکام نے سرکاری اداروں کی نجکاری کے حوالے سے مذکورہ منصوبہ پیش کیا۔ باضابطہ مشاورت میں ہونے والی تکنیکی نوعیت کی گفتگو کا مرکز ٹیکس کے معاملات اور ریوینیو بڑھانا ہے جو آئندہ ہفتے تک جاری رہے گی، جس کے بعد پاکستان کےساتھ قرض حاصل کرنے کی درخواست پر پالیسی سطح کی گفتگو کا آغاز کیا جائے گا۔ اس سلسلے میں آئی ایم کے وفد کو بتایا گیا کہ کہ حکومت منافع بخش سرکاری اداروں کو نجی سرمایہ کاروں کے لئے پیش کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

وفد کو آگاہ کیا گیا کہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ پاکستان اسٹیل ملز، پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن، پاکستان ریلوے، یوٹیلیٹی اسٹور کارپوریشن، نیشنل ہائی وے اتھارٹی اور سول ایوی ایشن اتھارٹی کو فروخت کے لئے پیش نہیں کیا جائے گا، جس میں تمام ادارے کمرشل ہیں سوائے سول ایوی ایشن اتھارٹی کے جو ایک انتظامی ادارہ ہے۔ اس کے علاوہ وفد کو وزیر خزانہ اسد عمر کی جانب سے دیئے گئے متعدد پالیسی بیانات کے بارے میں بھی بتایا گیا، جس میں انہوں نے خسارے میں چلنے والے سرکاری اداروں کو نجکاری سے قبل مالی طور پر مستحکم کرنے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔ وفد نے حکام سے "دولت فنڈ" کے مالیاتی ذرائع کے بارے میں پوچھا گیا، تو ان کا کہنا تھا کہ حکومت رفتہ رفتہ ہر ادارے میں سرمایہ کاری کرے گی اور اس سلسلے میں میرٹ کو مدِنظر رکھتے ہوئے اداروں کو منتخب کیا جائے گا۔ آئی ایم ایف کے عہدیداران کو بتایا گیا کہ کابینہ کمیٹی برائے نجکاری وزارت صنعت کو دسمبر کے وسط تک اسٹیل مل کے حوالے سے حکمتِ عملی وضع کرنے کی ہدایت کرچکی ہے اور اسی طرح متعلقہ وزارت، نجکاری کے لئے پیش کرنے سے قبل دیگر اداروں کے لئے بھی کرے گی۔ خیال رہے حکومت اور آئی ایم وفد کے درمیان شعبہ توانائی کے بارے میں پہلے ہی گفتگو ہو چکی ہے اور اب مانیٹری پالیسی اور تین سالہ مالی خلا کو پر کرنے کے لئے ملک کو درکار رقم کے حوالے سے غور و خوص کیا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 760304
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش