1
Saturday 10 Nov 2018 14:59

چلغوزہ پر 70 روپے فی کلو کی بجائے 800 روپے ٹیکس مقرر

چلغوزہ پر 70 روپے فی کلو کی بجائے 800 روپے ٹیکس مقرر
اسلام ٹائمز۔ بھاری بھر کم ٹیکسز کے نفاذ کی وجہ سے شمالی اور جنوبی وزیرستان کے تاجروں نے افغانستان سے درآمد کیا جانیوالا 30 ارب روپے مالیت کا چلغوزہ پاکستان کی بجائے چین سپلائی کرنے کی دھمکی دیدی۔ چلغوزہ کے کاروبار سے وابستہ تاجروں کا کہنا ہے کہ کسٹم حکام نے افغانستان سے براستہ غلام خان اور انگور اڈہ چلغوزہ لانے پر فی کلو 800 روپے ٹیکس مقرر کر دیا ہے، جو اُن کے ساتھ سرا سر ظلم اور ناانصافی ہے، کیونکہ سرحد پار وزیرستان ہی کے لوگوں کا چلغوزہ ہے، جو کہ صدیوں سے فی من 70 روپے ٹیکس کے عوض یہاں لایا جاتا تھا۔ ملک نیک عمل نامی تاجر کا کہنا ہے کہ کسٹم حکام کی جانب سے پہلے فی من کے حساب سے 70 روپے لئے جاتے تھے لیکن اب فی من 45 ہزار روپے لئے جاتے ہیں جو کہ سراسر ظلم اور ناانصافی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سرحد پار وزیرستان کے تاجروں کا 200 لاکھ من چلغوزہ پڑا ہوا ہے، لیکن تاجر بھاری بھرکم ٹیکس کی وجہ سے غلام خان اور انگور اڈہ کے راستے چلغوزہ لانے کو تیار نہیں، جس کے باعث ایشیا کی سب سے بڑی چلغوزہ منڈی بنوں بکاخیل آزاد منڈی ویران ہوگئی ہے۔ تاجروں نے کہا کہ اگر پاکستان نے چلغوزہ پر ٹیکس ختم نہ کیا تو متبادل راستہ اپنانے پر مجبور ہوجائیں گے، کیونکہ چینی حکام نے کابل کے راستے چلغوزہ سپلائی کرنے کیلئے پہلے ہی سے رابطہ کیا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسٹم حکام اپنے فیصلے پر نظرثانی کرکے پاکستانی معیشت کو مزید تباہی سے بچائیں اور اگر کسٹم حکام نے فیصلہ نہ بدلا تو 30 ارب سے زیادہ کا چلغوزہ کابل کے ذریعے چین کو سپلائی کریں گے۔
خبر کا کوڈ : 760338
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش