0
Tuesday 13 Nov 2018 10:03

مقبوضہ کشمیر، گاؤ کدل میں 28 برس قبل شہریوں کا قتل عام

مقبوضہ کشمیر، گاؤ کدل میں 28 برس قبل شہریوں کا قتل عام
اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ کشمیر کے سرینگر گاؤ کدل میں 28 برس قبل شہریوں کے قتل عام واقعے میں انسانی حقوق کے ریاستی کمیشن نے پہلی مرتبہ سرینگر پولیس چیف کو ذاتی طور پر کمیشن کے سامنے پیش ہونے اور1990میں اس واقعے کے دوران22شہریوں کی ہلاکت سے متعلق تازہ رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی۔سرینگر کے قلب میں واقع گائو کدل میں 19 جنوری 1990کو شہری ہلاکتوں کا ایک بدترین واقعہ پیش آیا،جس کے دوران سرکاری اعداد شمار کے مطابق22 شہری فورسز کی گولیوں کا نشانہ بن گئے،تاہم مقامی لوگوں اور بشری حقوق جماعتوں کے مطابق اس سانحہ میں52افراد کی جانیں گئیں۔

بشری حقوق کے ریاستی کمیشن کے چیئرمین جسٹس(ر) بلال نازکی کے پاس کیس کی شنوائی کے دوران ایس ایس پی سرینگر کو ذاتی طور پر کمیشن کے پاس حاضر ہونے کی ہدایت دی گئی۔شنوائی کے دوران انسانی حقوق کے ریاستی کمیشن کے چیئرمین جسٹس(ر) بلال نازکی نے ایس ایس پی سرینگر کے نام نوٹس ارسال کرتے ہوئے کہا کہ وہ28نومبر کو کمیشن میں اس کیس سے متعلق تازہ رپورٹ کے ہمراہ حاضر رہیں۔ نوٹس میں کہا گیا’’ایس ایس پی سرینگر ایف آئی آر نمبر3/1990کی نسبت سے آئندہ سماعت کے تاریخ پر اسٹیٹس رپورٹ پیش کریں،یا ذاتی طور پر حاضر رہیں،اور اس بات کی وضاحت کریں کہ رپورت پیش کرنے میں تاخیر کیوں ہوئی
۔
خبر کا کوڈ : 760845
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش