0
Tuesday 13 Nov 2018 21:15

خیبر پختونخوا میں گھریلو تشدد کی روک تھام کیلئے قانون تیار

خیبر پختونخوا میں گھریلو تشدد کی روک تھام کیلئے قانون تیار
اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا میں گھریلو تشدد کی روک تھام کیلئے قانون تیار کرلیا گیا ہے، جس میں تشدد کرنے والے شوہر کو 30 ہزار روپے جرمانے اور 3 ماہ قید کی سزا تجویز کی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا میں گھریلو تشدد کی روک تھام کیلئے قانون تیار کرلیا گیا۔ مجوزہ بل کے مطابق تشدد کرنے والے شوہر کو 30 ہزار روپے جرمانہ اور3 ماہ قید کی سزا ہوسکتی ہے۔ بل میں تجویز کی گئی ہے کہ شوہر بیوی کو کام کرنے کی جگہ یا کسی اور جگہ دھمکانے پر سزا کا مرتکب ہوگا، جبکہ بیوی کے رشتہ داروں کو دھمکانے پر بھی سزا ملے گی۔ بل میں کہا گیا ہے کہ ناچاقی کی صورت میں شوہر کو بیوی کی سلامتی کی ضمانت کا پابند بنایا جائے، جبکہ شوہر بیوی اور بچوں کو نان نفقہ اور دیگر اخراجات دینے کا بھی پابند ہوگا۔ بل کے مطابق بیوی کی جانب سے جھوٹا الزام لگانے پر اسے 50 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد ہوگا۔ خیال رہے اس سے قبل خیبر پختونخوا کی اسمبلی میں خواتین پر گھریلو تشدد، جنسی ہراسمنٹ یا کم عمری کی شادی کی شکایات درج کروانے کیلئے ہیلپ لائن بھی قائم کی گئی ہے۔ زما آواز یعنی ’میری آواز‘ نامی یہ ہیلپ لائن خواتین کو سہولت فراہم کرے گی کہ وہ اپنے یا کسی اور پر ہوتے گھریلو تشدد کی شکایت براہ راست خیبر پختونخوا کی اسمبلی میں درج کروا سکیں۔ شکایت کے بعد مقرر کردہ کمیٹی درج کی جانے والی شکایات کا جائزہ لے کر فوری طور پر متعلقہ حکام کو ان پر کارروائی کرنے کی ہدایات جاری کرے گی۔
خبر کا کوڈ : 760999
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش