0
Wednesday 14 Nov 2018 13:13

لاپتا افراد کو بازیاب نہ کرایا تو پولیس افسران کو جیل بھیجیں گے، سندھ ہائیکورٹ

لاپتا افراد کو بازیاب نہ کرایا تو پولیس افسران کو جیل بھیجیں گے، سندھ ہائیکورٹ
اسلام ٹائمز۔ سندھ ہائیکورٹ نے ریمارکس دیئے ہیں کہ پولیس نے لاپتا افراد کو بازیاب نہ کرایا، تو افسران کو جیل بھیجیں گے۔ تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں لاپتا افراد سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے لاپتا افراد کی عدم بازیابی سے متعلق پولیس رپورٹس پر برہمی کا اظہار کیا۔ جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو نے کہا کہ اب عدالت اس معاملے میں پولیس پر سختی کرے گی، بازیابی میں پیشرفت نہ ہونے پر پولیس افسران کو جیل بھیجیں گے۔ جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو نے ریمارکس دیئے کہ پولیس رپورٹس سے عوام مایوس ہو چکے ہیں، افسران کچھ تو خدا کا خوف کریں، لاپتا شہریوں کو جلد بازیاب کرایا جائے، ہر بار تفتیشی افسران اسٹیریو ٹائپ رپورٹ عدالت میں پیش کرتے ہیں، کسی کیس میں پیشرفت نہیں ہوئی۔

تفتیشی افسر نے کہا کہ محمد جاوید 2015ء سے سہراب گوٹھ سے لاپتا ہے اور اس کی بازیابی کیلئے کوشش کر رہے ہیں، ایک اور شہری سہیل کی گمشدگی پر رینجرز اور حساس اداروں کو خطوط لکھے، لیکن جواب نہیں ملا۔ پاسبان کے جنرل سیکرٹری عثمان معظم کے بیٹے سعد صدیقی کی گمشدگی کی درخواست پر پیش نہ ہونے پر عدالت نے پولیس کے ایس ڈی پی او پر برہمی کا اظہار کیا۔ عدالت نے ایس ڈی پی او گلبرگ کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ اب کوتاہی سے کام نہیں چلے گا، لاپتا افراد کی بازیابی کے معاملے پر الیکٹرانکس اور پرنٹ میڈیا سے بھی مدد لی جائے۔ سندھ ہائی کورٹ نے پولیس، رینجرز، سندھ حکومت اور دیگر فریقین سے 9 جنوری 2019ء کو پیش رفت رپورٹ طلب کرلی۔
خبر کا کوڈ : 761141
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش