0
Thursday 15 Nov 2018 22:39

پاکستانی پولیس افسر کے اغوا اور افغانستان میں شہادت نے کئی سوالات پیدا کر دیئے ہیں، علامہ ناصر عباس

پاکستانی پولیس افسر کے اغوا اور افغانستان میں شہادت نے کئی سوالات پیدا کر دیئے ہیں، علامہ ناصر عباس
اسلام ٹائمز۔ ایس پی طاہر داوڑ کی افغانستان میں مظلومانہ شہادت کی مذمت کرتے ہیں، پاکستانی پولیس افسر کے اغوا اور افغانستان میں شہادت نے کئی سوالات پیدا کر دیئے ہیں، اگر ایک پولیس افسر کے ساتھ ایسا ہوسکتا ہے تو ایک عام پاکستانی شہری خود کو کیسے محفوظ سمجھے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے میڈیا سیل سے جاری ایک بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ کو سیاسی مصلحت پسندی کی نظر نہ کیا جائے، ایک طرف دہشتگرد عوام کو ہراساں کر رہے ہیں تو دوسری طرف دن دہاڑے جبری گمشدگیوں کا سلسلہ بھی جاری ہے، حکومت ایس پی طاہر داوڑ کی شہادت پر افغانستان سے حکومتی سطح پر بات کرے اور وزارت خارجہ افغان سفیر کو طلب کرکے احتجاج ریکارڈ کروائے۔

ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں موجود دہشتگردوں کے محفوظ ٹھکانے خطے کے امن کے لئے خطرہ بنے ہوئے ہیں، آخر کون بتائے گا کہ کیسے دن دیہاڑے ایک پولیس افسر اغوا ہو جاتا ہے، اسے بارڈر کے اس طرف لے جایا جاتا، پھر تشدد کیا جاتا ہے اور کچھ عرصہ بعد اس کی لاش ملتی ہے، جبکہ وزیر مملکت برائے داخلہ پہلے ہی ایس پی طاہر داوڑ کی افغانستان میں شہادت کو حساس موضوع قرار دیتے ہوئے چپ کا روزہ رکھ چکے ہیں، ایس پی طاہر داوڑ کی شہادت کی تحقیقات کی جائیں اور عوام کو حقائق بتائے جائیں۔
خبر کا کوڈ : 761465
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش