اسلام ٹائمز۔ پیر آف کوٹ مٹھن شریف خواجہ محمد عامر کوریجہ نے کہا ہے کہ حکومت کی طرف سے عالمی کانفرنس کرانے کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں، دھرنے کے دوارن فوجی قیادت اور سپریم کورٹ کے ججوں کے خلاف فتوئے دینا درست عمل نہیں، اس کی مذمت کرتا ہوں، آسیہ مسیح کا معاملہ بہت حساس ہے، فوری طور پر اس کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے، انہوں نے کہا کہ میں نے مختلف کنونشنوں میں شامل حکومتی وزراء کو کہا ہے کہ آسیہ مسیح کے مسئلہ پر غیر ذمہ دار وزراء کی بیان بازی روکی جائے اور حکومتی موقف صرف وفاقی وزیر مذہبی امور قاری انور الحق قادری، وفاقی وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی یا صوبائی وزیر اوقاف سعید الحسن شاہ بیان کریں، خواجہ محمد عامر کوریجہ نے کہا کہ وہ حکومت کے اچھے اقدامات کی حمایت کریں گے اور جس مسئلہ پر حکومت کا موقف درست نہیں سمجھیں گے اس کی بھرپور طریقے سے نشاندہی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی کارگردگی کا پتہ کم از کم ایک سال بعد لگے گا، انہوں نے کہا کہ عشق رسول(ص) ہماری بنیاد ہے اور آسیہ مسیح کے حوالہ سے ہمارا موقف بہت واضح ہے، پاکستان عاشقان مصفطیٰ اور اولیائے کرا م کے ماننے والوں کا ملک ہے، ناموس رسالت کے حوالہ سے کوئی کمپرومائز نہیں کیا جا سکتا اور نہ کسی کو کرنے دیں گے۔