0
Friday 16 Nov 2018 23:02

سندھ پولیس کے 23 ممکنہ ایس پیز کے بارے میں مکمل تفصیلات طلب

سندھ پولیس کے 23 ممکنہ ایس پیز کے بارے میں مکمل تفصیلات طلب
اسلام ٹائمز۔ انسپکٹر جنرل پولیس آف سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے صوبائی سلیکشن بورڈ ٹو کے اجلاس میں سندھ پولیس کے سینئر ترین ڈی ایس پیز کو ایس پی کے عہدے پر ترقی دیئے جانے کی منظوری ملنے کے بعد سندھ پولیس کے 23 سینئر ڈی ایس پیز کو ایس پی کے عہدے پر ترقی دیئے جانے سے قبل قومی احتساب بیورو سندھ، اینٹی کرپشن اور مضکمہ پولیس سے ان افسران کے خلاف درج مقدمات، انکوائری یا شکایات کا ریکارڈ طلب کرلیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ کے دفتر سے چیئرمین اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ ڈویژن سندھ، ڈائریکٹر قومی احتساب بیورو سندھ، سندھ پولیس کے تمام ایڈیشنل آئی جیز اور ڈی آئی جیز، سینٹرل پولیس آفس کے تمام اے آئی جیز، تمام ایس ایس پیز اور سندھ بھر میں تعینات تمام ایس ایس پیز کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ ممکنہ طور پر ایس پی کے کے عہدے پر ترقی دیئے جانے والے 23 سینئر ڈی ایس پیز کے بارے میں مکمل تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔

آئی جی سندھ نے اپنے خط میں کہا ہے کہ مذکورہ افسران کے خلاف کسی بھی قسم کے کرمنل کیس، اینٹی کرپشن کیس، شکایات، نیب میں چلنے والی کسی انکوائری کے بارے میں آئی جی سندھ کے دفتر کو فوری طور پر آگاہ کریں۔ آئی جی سندھ نے اے آئی جی آپریشن کو ہدایت کی ہے کہ مذکورہ تمام ڈی ایس پیز کی اے سی آر اور دیگر دستاویزات فوری طور پر تیار کرکے ارسال کی جائیں، جن ڈی ایس پیز کو ایس پیز کے عہدے پر ترقی دی جا رہی ہے، ان میں عاصم علی بھٹو، راجہ طارق محمود، محمد خالد، محمد اعجاز بھٹی، ذوالفقار عباس لنگھ، محمد شعیب خان، فخر السلام، نسیم اختر، سلیم اختر صدیقی، اعجاز الدین، محمد احمد بیگ، شیر خان رند، عبداللہ خان انڑ، عبدالجبار میمن، انصر علی مٹھانی، غلام مصطفیٰ، محمد ایوب دررانی، نور الدین سنجرانی، محمد یاسر کلہوڑ، سید صغیر حسین، محمد یعقوب، سہیل شاہ اور محمد حسن خاصخیلی شامل ہیں۔
خبر کا کوڈ : 761617
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش