0
Sunday 18 Nov 2018 11:44

فرانس میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کیخلاف احتجاج میں خاتون ہلاک، 106 زخمی

فرانس میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کیخلاف احتجاج میں خاتون ہلاک، 106 زخمی
اسلام ٹائمز۔ یورپی ملک فرانس میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف ملک بھر میں یلو ویسٹ موومنٹ کی جانب سے احتجاج کیا گیا اور صدر ایمانوئیل میکرن پر شدید غصے کا اظہا رکیا گیا جبکہ مظاہروں کے دوران ایک خاتون جاں بحق اور 106 افراد زخمی ہوگئے۔ فرانس کے وزیرداخلہ کرسٹوفر کیسٹینر کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ 2 لاکھ 44 ہزار افراد نے ملک بھر کی اہم شاہراہوں سمیت 2 ہزار سے زائد مقامات پر احتجاج کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اکثر مقامات میں کوئی ناخوش گوار واقعہ پیش نہیں آیا تاہم چند مقامات پر ڈرائیوروں کی جانب سے گاڑیوں کو آگے بڑھانے کی کوشش پر تلخ کلامی کے باعث بدمزگی دیکھی گئی۔

فرانس کے مشرقی علاقے سیوئے میں ہجوم پر گاڑی چڑھنے سے ایک 63 سالہ خاتون ہلاک ہوئیں، جہاں مظاہرین اپنی بیٹی کو ڈاکٹر کے پاس لے جانے کی کوشش کرنے والی خاتون کے گرد جمع ہوگئے تھے۔ پولیس کا کہنا تھا کہ ڈرائیورنے بدحواسی کے عالم ہجوم پر گاڑی چڑھائی تاہم انہیں حراست میں لیا گیا ہے۔ دیگر مظاہروں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے پولیس کا کہنا تھا کہ احتجاج کے دوران متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں جن میں ایک پولیس افسر بھی شامل ہے۔ فرانس کو اسپین سے ملانے والی سرحد اور چند شاہراہوں کو مکمل طور پر بند کردیا گیا۔

وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ عوام کے غیرمنظم احتجاج پر ہم اس لیے فکرمند تھے کیونکہ وہ غیرضروری طور پر اس طرح کا رویہ اپنائیں گے۔ دارالحکومت پیرس میں صدر میکرن کے سرکاری محل کی جانب مارچ کرنے والے مظاہرین ‘میکرن استعفیٰ دو’ کے نعرے لگارہے تھے۔ پولیس نے صدارتی محل کی جانب جانے والے مظاہرین کو روکنے کی کوشش کی جس پر ہاتھاپائی ہوئی اور ہزاروں مظاہرین مختلف راستوں اور گلیوں سے ہوتے ہوئے آگے بڑھنے کی کوشش کرتے رہے تاہم صدر کی رہائش گاہ کے قریب پولیس نے مظاہرین پر آنسو گیش کے شیل پھینکے۔ وزارت داخلہ کے مطابق 52 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے اور 106 افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں سے 5 کی حالت تشویش ناک ہے۔


 
خبر کا کوڈ : 761918
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش