0
Saturday 24 Nov 2018 20:29
عالمی لٹیرے اور غنڈہ گردی کرنیوالے ہمارے لئے راہ زندگی کا تعین نہیں کرسکتے

سامراجی طاقتوں کے مقابلے میں سعودی عرب کے عوام کے مفادات کے دفاع کیلئے تیار ہیں، ڈاکٹر حسن روحانی

اگر مسلمان امریکہ اور صیہونی حکومت کے مقابلے میں متحد ہو جائیں تو یقیناً کامیابی انکے قدم چومے گی
سامراجی طاقتوں کے مقابلے میں سعودی عرب کے عوام کے مفادات کے دفاع کیلئے تیار ہیں، ڈاکٹر حسن روحانی
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوری ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے آزادی اور غلامی کو امریکہ سے اسلامی دنیا کے اختلاف کا بنیادی مسئلہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کے سامنے جھک جانا خود اپنے آپ اور آئندہ نسلوں سے خیانت ہے۔ ایرانی صدر نے ہفتے کو تہران میں بتیسویں بین الاقوامی وحدت اسلامی کانفرنس سے خطاب میں حاضرین کو رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور فرزند رسول حضرت امام جعفر صادق علیہ الصلوات والسلام کی ولادت باسعات کی مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے بین الاقوامی وحدت اسلامی کانفرنس کے مہمانوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ عظیم الشان اجتماع پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نام پر اور آپ سے تجدید بیعت کے لئے انجام پایا ہے۔ صدر ایران نے راہ پیغمبر اکرم (ص) کو راہ نور و ہدایت قرار دیا اور کہا کہ پیغمبر اسلام (ص) نے مسلمانوں کو برادری و اخوت اور دنیا والوں کو پرامن بقائے باہمی کا تحفہ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دین اسلام تمام انسانوں کے احترام کا درس دیتا ہے۔

ایرانی صدر نے کہا کہ اسلام اور پیغمبر اسلام (ص) کی تعلیمات امت اسلامیہ اور انسانوں کی آزادی کا درس دیتی ہیں اور امریکہ جو چاہتا ہے وہ اس کے برعکس ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ سے اسلامی دنیا کا بنیادی اختلاف اسی مسئلے میں ہے۔ ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ عالمی لٹیرے اور غنڈہ گردی کرنے والے ہمارے لئے راہ زندگی کا تعین نہیں کرسکتے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کے سامنے سر تسلیم خم کرنا خود اپنے آپ اور اپنی آئندہ نسلوں سے خیانت ہے۔ صدر ایران نے اقوام متحدہ کے ڈھانچے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ ادارہ دوسری جنگ عظیم کے بعد طاقت کی بنیاد پر قائم کیا گیا اور دنیا کی پانچ ایٹمی طاقتوں کو ویٹو پاور دے دیا گیا۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا اس پر دنیا کے ملکوں نے ووٹ دیا تھا؟ ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ امریکہ اور برطانیہ نے اقوام متحدہ میں خود کو ویٹو کا حق دیا اور اس کے بعد مشرق وسطیٰ میں ناجائز اور جعلی صیہونی حکومت تشکیل دی۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کی سربراہی میں مغربی دنیا کے اس سازشی منصوبے کے مقابلے میں ہم مسلمانوں کو پوری قوت کے ساتھ ڈٹ جانا چاہیئے۔ صدر ایران نے کہا کہ مسلمین عالم کو ظلم و جور کے مقابلے میں مزاحمت سے کام لینا چاہیئے۔

انھوں نے علاقے کے موجودہ حالات کو سخت اور ناگوار قرار دیا اور کہا کہ فلسطین، لیبیا، شام، یمن، حتی افغانستان، پاکستان اور عراق کے حالات ایسے نہیں ہیں کہ جو اسلامی برادری کے لئے قابل قبول ہوں۔ ایرانی صدر نے سعودی حکام کو مخاطب کرکے کہا کہ آپ نے اپنی سلامتی کے لئے امریکہ کو ساڑھے چار سو ارب ڈالر کی رقم دی اور ایک سو دس ارب ڈالر کا اسلحہ خریدا اور اس کے جواب میں امریکہ نے آپ کو دودھ دینے والی گائے قرار دیا اور کہا کہ اگر امریکہ نہ ہو تو تم دو ہفتے بھی نہیں رہ سکتے۔ آپ کم سے کم اپنی یہ توہین تو برداشت نہ کریں۔ ڈاکٹر حسن روحانی نے سعودی حکام سے کہا کہ آپ کو امریکہ کی کیا ضرورت ہے؟ جو اپنے ذخائر اس کے اختیار میں دے رہے ہیں؟ ایرانی صدر نے کہا کہ ہم سامراجی طاقتوں کے مقابلے میں سعودی عرب کے عوام کے مفادات کے دفاع کے لئے تیار ہیں۔ جس طرح ہم نے عراق، شام، افغانستان اور یمن کے عوام کی مدد کی، امریکہ کے مقابلے میں سعودی عرب کے عوام کا بھی دفاع کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر مسلمان امریکہ اور صیہونی حکومت کے مقابلے میں متحد ہو جائیں تو یقیناً کامیابی ان کے قدم چومے گی۔
خبر کا کوڈ : 763227
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش