0
Monday 26 Nov 2018 22:42

جام کمال نے آئندہ ہمارے حلقہ انتخاب میں مداخلت نہ کرنیکی یقین دہانی کرا دی، عبدالقدوس بزنجو

جام کمال نے آئندہ ہمارے حلقہ انتخاب میں مداخلت نہ کرنیکی یقین دہانی کرا دی، عبدالقدوس بزنجو
اسلام ٹائمز۔ اسپیکر بلوچستان اسمبلی میر عبدالقدوس بزنجو اور صوبائی وزیر سردار سرفراز ڈومکی نے اپنے استعفے واپس لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے حلقہ انتخاب ہی ہماری بنیاد ہیں، وہاں پر مداخلت سے ہمیں تکلیف ہوتی ہے۔ وزیراعلٰی بلوچستان نے دور اندیشی کا مظاہرہ کرتے ہوئے تحفظات دور کر دیئے ہیں۔ گذشتہ روز چیئرمین سینٹ کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اسپیکر بلوچستان اسمبلی میر عبدالقدوس بزنجو کا کہنا تھا کہ میں نے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان پارٹی کو توڑنے یا وزیراعلٰی بننے کے لئے نہیں کیا تھا، بلکہ میرے تحفظات ضرور تھے۔ مگر میں نے پارٹی کو مضبوط کرنے اور سوشل سرگرمیوں میں حصہ لینے کیلئے پارٹی سے درخواست کی تھی کہ اسپیکر کے عہدے کی ذمہ داریاں واپس لیں۔ چیئرمین سینیٹ کا مشکور ہوں جو اپنی مصروفیات کے باجود دورہ عمان سے فوری واپسی پر بلوچستان آئے اور معاملات کو بہتر کرنے کی کوشش کی، جس کی وجہ سے چیزیں بہتر ہوئی ہیں۔ 2002ء سے جب سے میں نے سیاست میں قدم رکھا ہے، میں ہمیشہ سماجی کاموں میں متحرک رہا ہوں۔ اسپیکر کا عہدہ میرے لئے بہت محترم ہے، میں اپنی پارٹی کا شکر گزار ہوں، جس نے مجھے سینئر دوستوں کی پارٹی میں موجودگی اور اسپیکر بننے کی خواہش کا اظہار کرنے کے باجود مجھے اس اہم منصب پر فائز کیا۔ اسپیکر کے منصب پر بیٹھ کر ایوان میں بہت سی چیزوں کو تو بہتر کیا جاسکتا ہے، مگر سوشل سرگرمیاں محدود ہوجاتی ہیں، جس کی وجہ سے میں پارٹی کو وقت نہیں دے پا رہا تھا، جس پر میں نے پارٹی سے درخواست کی کہ اگر یہ منصب میرے پاس رہے گا تو میں پارٹی کے لئے متحرک نہیں ہوسکتا۔ پارٹی مجھ سے یہ عہدہ واپس لے۔ میں پارٹی کے لئے کام کرنا چاہتا ہوں۔

میرے علاقہ میں درپیش مسائل اتنے زیادہ نہیں، پھر بھی میرے حلقہ انتخاب میں کوئی مسئلہ ہو تو مجھے ضرور تکلیف ہوتی ہے۔ میری کوشش ہے کہ میں اور ہماری پارٹی کے دیگر ساتھی متحرک ہوکر وزیراعلٰی بلوچستان کے ہاتھ مضبوط کریں۔ ہمارے تحفظات دور کرانے میں چیئرمین سینیٹ نے اہم کردار ادار کرتے ہوئے ہم سب کو ایک پیچ پر لانے کیلئے گذشتہ تین دنوں تک مسلسل محنت کے بعد ہم سب کو یکجا کیا۔ صوبائی وزیر سردار سرفراز ڈومکی کے حلقہ میں بھی مداخلت ہو رہی تھی۔ ہمارے حلقہ انتخاب ہی ہماری بنیادیں ہیں، اگر وہاں کوئی مسئلہ آجاتا ہے کہ تو ہمیں تکلیف ضرور ہوتی ہے۔ تاہم وزیراعلٰی بلوچستان نے دور اندیشی کا مظاہرہ کرتے ہوئے آئندہ ایسا نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے، جس سے ہمارے حلقوں میں مداخلت ہو۔ 2018ء کے انتخابات سے قبل ہم ساتھی عوام کی خدمت اور صوبے کے مسائل کے حل کیلئے یکجا ہوتے تھے۔ اس مقصد کو وزیراعلٰی بلوچستان بہتر انداز میں آگے لیکر چل رہے ہیں۔ وزیراعلٰی بلوچستان دن رات محنت کر رہے ہیں۔ صوبے میں بہتر منصوبہ بندی کی جارہی ہے، ہمیں یقین ہے کہ وزیراعلٰی بلوچستان آئندہ چند دنوں میں بہترین وزیراعلٰی کے طور پر سامنے آئیں گے۔ یہ تاثر غلط ہے کہ میں نے اپنا استعفٰی وزیراعلٰی بننے یا پارٹی کو توڑنے کیلئے دیا تھا۔ میری لوگوں میں گھلنے ملنے کی عادت ہے اور اسپیکر کے عہدے پر رہ کر مجھے لوگوں میں گھلنے ملنے میں مشکلات درپیش تھیں۔ چیئرمین سینٹ نے مجھے مستعفی ہونے نہیں دیا اور پارٹی کا موقف ہے کہ میرے استعفٰی سے لوگوں کو غلط تاثر جائیگا کہ میں وزیراعلٰی بلوچستان کا امیدوار ہوں اور پارٹی کی ساکھ کو بھی نقصان پہنچنے کا خدشتہ تھا، جس پر میں نے اپنا استعفٰی واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

صوبائی وزیر سردار سرفراز ڈومکی کا بھی اپنا استعفٰی واپس لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہنا تھا کہ چیئرمین سینیٹ کی وجہ سے ہمارے معاملات خوش اسلوبی سے حل ہوگئے ہیں۔ صوبے اور ملک کی خدمت کیلئے ہم تمام ساتھی ایک پیچ پر ہیں اور رہیں گے۔ مسائل حل ہوگئے ہیں، ہم سب پہلے بھی ایک تھے اور آئندہ بھی ایک رہیں گے۔ دریں اثناء چیئرمین سینیٹ میر صادق سنجرانی نے کہا کہ اسپیکر بلوچستان اسمبلی میر عبدالقدوس بزنجو اور صوبائی وزیر سردار سرفراز ڈومکی کے تحفظات وزیراعلٰی بلوچستان نے دور کر دیئے ہیں۔ پارٹیوں میں اختلافات کا ہونا، جمہوریت کا حسن ہے۔ پارٹی کی خواہش ہے کہ قدوس بزنجو اور سردار سرفراز ڈومکی اپنے منصب پر فائز رہتے ہوئے صوبے اور عوام کی خدمت جاری رکھیں۔ اسپیکر بلوچستان اسمبلی میر عبدالقدوس بزنجو کے اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کے اعلان کے بعد بلوچستان میں گذشتہ چار روز سے ایک سیاسی گہما گہمی پیدا ہوئی تھی، جس پر میں کوئٹہ آیا اور یہاں میر عبدالقدوس بزنجو سے ملاقات کرکے ان کے تحفظات سننے کے بعد وزیراعلٰی بلوچستان کو انکے تحفظات سے آگاہ کیا۔ وزیراعلٰی بلوچستان نے قدوس بزنجو کو درپیش مسائل اور تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ بلوچستان عوامی پارٹی بنانے میں اسپیکر بلوچستان اسمبلی کا بہت بڑا کردار ہے۔ سیاسی جماعتوں میں موجود دوستوں کے درمیان اختلافات کا ہونا، جمہوریت کا حسن ہے۔ بی اے پی میں دوستوں کی رائے کو اہمیت دی جاتی ہے۔

وزیراعلٰی کے معاونین کی تعیناتیوں سے متعلق قدوس بزنجو کو اختلاف نہیں۔ انہوں نے اچھا کیا کہ اپنے تحفظات کو بجائے دل میں رکھنے کے ان کا کھل کر اظہار کیا، جن کو دور کر دیا گیا ہے۔ سردار سرفراز ڈومکی کے انکے حلقہ انتخاب سے متعلق موجود تحفظات کو بھی دور کر دیا گیا ہے، جس پر دونوں دوستوں نے مستعفی نہ ہونے کی فیصلہ کیا ہے۔ چیئرمین سینیٹ کا مزید کہنا تھا کہ اسپیکر کا عہدہ اہم عہدہ ہے اور ہماری پارٹی کی خواہش ہے کہ قدوس بزنجو ہی اسپیکر رہتے ہوئے صوبے اور عوام کی خدمت کرتے ہوئے پارٹی کو مضبوط کریں۔ انکے مستعفی ہونے سے لوگوں میں اچھا تاثر نہیں جائیگا۔ پارٹی میں دھڑا بندی کی کوئی گنجائش نہیں۔ سردار سرفراز ڈومکی بھی اپنے منصب پر فائز رہتے ہوئے صوبے میں ٹیکنیکل ادارے قائم کریں۔ وزیراعلٰی بلوچستان نے تحفظات دور کرتے ہوئے سب دوستوں کو ایک ساتھ لیکر چلنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ پارٹی میں کوئی ایشو نہیں، چھوٹے موٹے اختلافات تھے، جنہیں دور کر دیا گیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 763391
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش