0
Tuesday 27 Nov 2018 01:40

اب نواز شریف کی خاموشی کا کیا فائدہ جب چڑیاں چگ گئیں کھیت، چوہدری نثار

اب نواز شریف کی خاموشی کا کیا فائدہ جب چڑیاں چگ گئیں کھیت، چوہدری نثار
اسلام ٹائمز۔ مسلم لیگ نون کے منحرف رہنما چودھری نثار نے کہا ہے کہ انہوں نے نواز شریف سے عدلیہ اور فوج پر چڑھائی نہ کرنے کیلئے کہا تھا، لیکن دو تین خوشامدی میاں نواز شریف کو بندگلی میں لے گئے، نواز شریف سے تعلق ختم ہوچکا، خود کو مسلم لیگ نون سے الگ سمجھتا ہوں، صوبائی اسمبلی کا حلف لیکر الیکشن کی شفافیت پر مہر ثبت نہیں کرنا چاہتا۔ نجی ٹی سے گفتگو میں چودھری نثار نے کہا کہ بات تب ہی کرنی بنتی ہے، جب اس کا کوئی مقصد ہو، ان تین ماہ میں طبی وجوہات کی بناء پر ملک سے باہر رہا، اس کے علاوہ کچھ اور ایشوز بھی تھے، جس کی وجہ سے وہ بات نہیں کرسکے، اس وقت پاکستان میں بات کرنے کیلئے رہا بھی کیا ہے۔؟

چوہدری نثار نے کہا کہ میڈیا اور پارلیمنٹ میں ایک طوفان بدتمیزی ہے، جس میں بات کرکے مزید اضافہ نہیں کرنا چاہتا۔ الیکشن میں شکست کے حوالے سے سوال پر چودھری نثار نے کہا کہ وہ مسلم لیگ نون کے بغیر چار الیکشن جیتے ہیں اور جہاں تک اس الیکشن کا تعلق ہے، اس پر ایک کہانی اور افسانہ لکھا جا سکتا ہے، میرا دل اس پر بات کرنے کو کرتا ہے، لیکن اتنا ابہام ہے کہ اس پر بات کیا کروں؟، میرے دونوں قومی اسمبلی کے حلقوں میں ایک لاکھ 33 ہزار ووٹ مجھے ملے اور صوبائی اسمبلی میں مجھے 53 ہزار ووٹ ملے، جو کسی بھی حلقے میں سب سے زیادہ حاصل کردہ ووٹوں کی تعداد ہے، میرے مخالف دونوں سیٹوں پر نون لیگ کے امیدوار کھڑے ہوئے اور دونوں کی ضمانتیں ضبط ہوئیں، عوام کا نمائندہ ہونا ایک اعزاز ہے، چاہئے وہ قومی اسمبلی کا نمائندہ ہو یا صوبائی اسمبلی کا۔

سابق لیگی رہنما نے کہا کہ وہ صوبائی اسمبلی کا حلف اس لئے نہیں لے رہے کہ اگر انہوں نے یہ حلف لیا تو اس کا مطلب یہ ہے کہ میں قومی اسمبلی کے الیکشن کی شفافیت پر مہر ثبت کر رہا ہوں، اب سچ اور جھوٹ میں تمیز ہی ختم ہوگئی ہے، اس لئے بندہ کیا اپنا وقت ضائع کرے۔؟ انہوں نے کہا کہ وہ اپنے صوبائی اسمبلی کے حلقہ میں 36 ہزار ووٹوں کی اکثریت سے جیتے ہیں اور اگر تحریک انصاف کی ہوا اوپر چل رہی تھی تو یہ نیچے کیوں نہیں آئی، لوگ جہاں قومی اسمبلی کیلئے ووٹ دیتے ہیں، وہاں صوبائی اسمبلی کیلئے بھی ووٹ دیتے ہیں، اتنا زیادہ فرق نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ میرے علاقے میں سو بندے بھی ایسے نکال دیں کہ جو یہ کہیں کہ ہم نے صوبائی اسمبلی میں تو چودھری نثار کو ووٹ دیا، لیکن قومی اسمبلی کیلئے نہیں دیا تو میں الیکشن کو شفاف تسلیم کر لوں گا۔

مسلم لیگ نون کی رفاقت کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ میرا تعلق میاں نواز شریف سے مکمل طور پر ختم ہوچکا ہے اور میں اب خود کو مسلم لیگ نون سے الگ سمجھتا ہوں، جب سے علیحدگی ہوئی ہے، میں نے نواز شریف کو کوئی پیغام بھیجا ہے اور نہ ملنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے، یہ باتیں محض پھیلائی جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے اپنے آپشن بہت محدود کر لئے ہیں، اب میرے مشورے کو ماننے کا فائدہ کیا ہے، جب چڑیاں چک گئیں کھیت، انہوں نے کہا کہ میں نے نیک دلی سے مشورہ دیا تھا، نواز شریف پر صرف خاندان کی نہیں بلکہ سارے ملک کی ذمہ داری تھی، اب نواز شریف کی خاموشی کی مجھے سمجھ نہیں آتی، اگر اس خاموشی سے نواز شریف کو کچھ مل گیا تو کہا جائے گا کہ ڈیل ہوگئی ہے، نواز شریف پر کیسز اور ان کے خاندان کے حوالے سے میں کوئی بات نہیں کروں گا۔

چودھری نثار نے کہا کہ مسلم لیگ نون کو میری بہت سے باتوں سے شائد آئندہ کیلئے سبق مل جائے اور پس منظر بیان کرنے سے شائد وہ چیزیں سامنے آجائیں، جو ملک اور جمہوریت کیلئے بہتر ہیں، یہ خالص سیاسی پس منظر ہے، جس کی وجہ سے میرے اور نواز شریف کے درمیان خلاء پیدا ہوا، جو پھر بڑھتا گیا۔ میں نے نواز شریف سے کبھی کوئی پارٹی عہدہ نہیں مانگا، میں اس بات پر فخر کرتا تھا کہ جو میرے دل میں ہوتا تھا، وہ نواز شریف کے سامنے کہتا تھا اور اس بات کو ہمیشہ عزت و احترام سے سنا گیا، کبھی عمل کیا گیا اور کبھی عمل نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پہلی مرتبہ میں نے پانامہ کیس کے حوالے سے محتاط زبان کے استعمال کا مشورہ دیا اور کہا کہ آپ چپ نہ رہیں لیکن عدلیہ کو ٹارگٹ کرنے کی بجائے کہیں کہ میں اس کا مقابلہ کروں گا اور انصاف عدلیہ سے مانگوں گا اور اسی طرح اگر آپ کسی بریگیڈیئر اور کسی فوجی افسر سے نالاں ہیں تو اس کا بوجھ فوج پر نہ ڈالیں اور بلاوجہ دشمنی مول نہ لیں۔
خبر کا کوڈ : 763411
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش