QR CodeQR Code

عدلیہ سمیت تمام ادارے عالمی دباؤ کے تحت فیصلے کر رہے ہیں، مولانا فضل الرحمٰن

30 Nov 2018 12:14

پشاور میں حقوق قبائل کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جے یو آئی (ف) کے سربراہ نے کہا کہ فاٹا انضمام کا فیصلہ آنکھیں بند کرکے کیا گیا جس کیوجہ سے انہیں آج سمجھ ہی نہیں آرہی کہ اب کرنا کیا ہے؟ فاٹا میں خاصہ دار فورس بھی ختم ہوگئی اور پولیس بھی وہاں نہیں جاسکتی جبکہ وہاں کا بجٹ بھی نہیں دیا جا رہا۔


اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ حکمران بیساکھیوں کا سہارا لینے کے بجائے حکومت چھوڑ دیں، تمام ادارے عالمی دباؤ کے تحت فیصلے کر رہے ہیں، کسی کو بھی مغرب کی خوشنودی کیلئے قانون سازی نہیں کرنے دیں گے۔ فاٹا کے حوالہ سے ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔ پشاور میں حقوق قبائل کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جے یو آئی (ف) کے سربراہ نے کہا کہ عدلیہ سمیت تمام ادارے عالمی دباؤ کے تحت فیصلے کر رہے ہیں اسی وجہ سے آسیہ بی بی جو توہین رسالت کی مرتکب ہوئیں انہیں رہا کر دیا گیا، چیف جسٹس نے خود کراچی میں وزیر کے کمرے پر چھاپہ مارا اور شراب کی بوتلیں پکڑیں لیکن وہ شہد میں تبدیل ہوگئیں۔ انہوں نے کہا کہ آج امریکی صدر کہتا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکہ نے پاکستان کو 33 ارب ڈالر دیئے لیکن اس نے کردار ادا نہیں کیا۔ اسامہ بن لادن کے خلاف کارروائی کے حوالے سے پاکستانی اداروں نے اسوقت لاعلمی کا اظہار کیا لیکن آج جب امریکہ نے آنکھیں دکھانی شروع کیں تو انہوں نے کہہ دیا کہ یہ سب کچھ ان کے تعاون سے ہوا۔ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ تحریک انصاف حکومت مخصوص ایجنڈے پر کام کر رہی ہے، ہماری کسی سے ذاتی دشمنی نہیں بلکہ ہم اس ملک کے خیر خواہ ہیں۔

جے یو آئی کے سربراہ نے مزید کہا کہ اسوقت ملک پر ایسا وزیراعظم مسلط ہے جو ہر جگہ آرمی چیف کو ساتھ لے کر جاتا ہے کیونکہ اسٹیبلشمنٹ کو ان پر اعتماد نہیں، جو تقریر عمران خان نے کرتارپور بارڈر پر کی اگر کوئی دوسرا وزیراعظم ایسی تقریر کرتا تو اب تک غدار قرار دیا جا چکا ہوتا، بھارت سے دوستی کی پینگیں بڑھانے کے چکر میں مسئلہ کشمیر پس منظر میں چلا گیا ہے، جبکہ دوسری جانب بھارت نے دوستی کا جواب ایک ہی جملے میں دیدیا کہ نہ تو مذاکرات ہونگے اور نہ ہی وہ سارک کانفرنس میں شریک ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ فاٹا انضمام کا فیصلہ آنکھیں بند کرکے کیا گیا جس کیوجہ سے انہیں آج سمجھ ہی نہیں آرہی کہ اب کرنا کیا ہے؟ فاٹا میں خاصہ دار فورس بھی ختم ہوگئی اور پولیس بھی وہاں نہیں جاسکتی جبکہ وہاں کا بجٹ بھی نہیں دیا جا رہا۔ انہوں نے کہا کہ جلد بازی میں جو فیصلہ کیا اس کی وجہ سے اب یہ پھنس گئے ہیں۔ مولانا نے کہا کہ جس یوٹرن کے بارے میں وضاحتیں پیش کی جا رہی ہیں اسے ہم بے غیرتی کہتے ہیں اور ایسا یوٹرن اسلامی تاریخ میں سب سے پہلے عبداللہ بن ابئی نے جنگ اُحد میں لیا تھا ہمیں اللہ ایسے یوٹرنز سے بچائے۔


خبر کا کوڈ: 764043

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/764043/عدلیہ-سمیت-تمام-ادارے-عالمی-دباؤ-کے-تحت-فیصلے-کر-رہے-ہیں-مولانا-فضل-الرحم-ن

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org