0
Friday 30 Nov 2018 16:09

سندھ ہائیکورٹ کا 15 روز میں رہائشی علاقوں سے کمرشل تعمیرات ختم کرانیکا حکم

سندھ ہائیکورٹ کا 15 روز میں رہائشی علاقوں سے کمرشل تعمیرات ختم کرانیکا حکم
اسلام ٹائمز۔ سندھ ہائیکورٹ نے متعلقہ اداروں کو 15 روز میں رہائشی علاقوں سے کمرشل تعمیرات ختم کرانے کا حکم دے دیا۔ سندھ ہائی کورٹ نے مئیر کراچی، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) اور دیگر حکام کو رہائشی علاقوں کی زمین کا کمرشل استعمال ختم کرکے پندرہ روز میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم بھی دیا۔ تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ (جسٹس عرفان سعادت خان اور جسٹس عدنان الکریم میمن) نے رہائشی علاقوں میں قائم کمرشل تعمیرات ختم کرانے سے متعلق درخواست کی سماعت کی۔ سماعت کے آغاز پر عدالتی بینچ نے احکامات پر عملدرآمد نہ کرنے پر ناراضگی کا اظہار کیا گیا۔ عدالت نے مئیر کراچی وسیم اختر، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) سمیت دیگر اداروں کو مشترکہ ایکشن لینے کا حکم دیا۔ دو رکنی بینچ کا کہنا تھا کہ رہائشی پلاٹس کا کمرشل استعمال ختم کیا جائے اور اگر اس سلسلے میں پولیس کی مدد اور معاونت درکار ہے، تو وہ بھی لی جائے، پولیس سے کام نہیں بنتا، تو ہم رینجرز دیتے ہیں، لیکن تعمیرات ختم کرائیں۔

ایس بی سی اے کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ تجاوزات ختم کرنا سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا، پبلک لینڈ پر ایس بی سی اے کارروائی نہیں کر سکتا، جس پر جسٹس عرفان سعادت کا کہنا تھا کہ یہ تجاوزات نہیں غیر قانونی تعمیرات ہیں، پبلک لینڈ پر اگر غیر قانونی کام ہو رہا ہے، تو ایس بی سی اے کے ہاتھ پاؤں کٹ جاتے ہیں، جس ادارے سے مدد لینی ہے، لیں اور یہ تعمیرات ختم کرائیں۔ ایس بی سی اے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ کچھ علاقوں میں لائنز ایریا ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو کارروائی کا اختیار ہے، لائنز ایریا ڈویلپمنٹ اتھارٹی رہائشی علاقوں کا کمرشل استعمال بند کرتی ہے، لوگ دوبارہ کام شروع کر دیتے ہیں، ہمارا کام دکانیں بند کرانا ہے، توڑنا نہیں۔ اس موقع پر کمرہ عدالت میں موجود درخواست گزار سید عطا اللہ شاہ ایڈووکیٹ نے کہا کہ لوگ بااثر ہیں، کوئی بھی ادارہ ان کے خلاف کارروائی نہیں کرتا، سال 2012ء سے عدالتی احکامات پر عملدرآمد نہیں کیا جا رہا، فریقین کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔

عدالت نے درخواست گزار کے دلائل پر 15 روز بعد مزید کارروائی کا عندیہ دیتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔ واضح رہے کہ اس سے قبل عدالتی حکم نامہ جاری ہونے پر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے کاروباری حضرات سمیت نجی اسکولوں کو جاری نوٹس میں کہا تھا کہ جو اسکول رہائشی علاقے میں قائم ہیں، وہ فوری بند کر دیں، نوٹس کے مطابق رہائشی علاقے میں کاروبار کرنا یا جگہ کو کسی اور مقصد کیلئے استعمال کرنا جرم ہے، رہائشی مقصد کیلئے لی گئی لیز پر کمرشل استعمال نہیں ہو سکتا، نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ایک ماہ میں اسکول رہائشی علاقوں سے شفٹ کرلیں، بصورت دیگر اسکول کو بند کر دیا جائے گا اور زائد منزلہ عمارت کو مسمار کیا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 764081
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش