0
Friday 30 Nov 2018 19:01

ایف آئی اے نے محسن داوڑ اور علی وزیر کو بیرون ملک جانے سے روک دیا

ایف آئی اے نے محسن داوڑ اور علی وزیر کو بیرون ملک جانے سے روک دیا
اسلام ٹائمز۔ فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے دو اراکین قومی اسمبلی محسن داوڑ اور علی وزیر کی بیرونِ ملک جانے کی کوشش ناکام بناتے ہوئے انہیں پرواز سے آف لوڈ کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق علی وزیر اور محسن داوڑ کو ایف آئی اے نے پشاور کے باچا خان ائیر پورٹ پر آف لوڈ کیا، دونوں اراکین اسمبلی غیر ملکی پرواز کے ذریعے دبئی کے راستے بحرین روانہ ہو رہے تھے۔ ذرائع کے مطابق ایف آئی اے نے دونوں اراکین اسمبلی کے نام ایگزیٹ کنٹرول لسٹ میں شامل ہونے پر آف لوڈ کیا اور انہیں حصار میں لے کر پوچھ گچھ کا آغاز کر دیا۔ غیر مصدقہ اطلاعات یہ بھی ہیں کہ دونوں اراکین اسمبلی کو حراست میں لے لیا گیا۔ یاد رہے کہ دونوں اراکین حالیہ عام انتخابات میں خیبر پختونخوا کے قبائلی علاقوں سے منتخب ہوکر قومی اسمبلی پہنچے۔ واضح رہے کہ محسن داوڑ کی ملک مخالف غیر قانونی سرگرمیاں دیکھنے میں آئیں تھیں، ایس ایس پی شہید طاہر داوڑ کی میت حوالگی کے وقت بھی رکن قومی اسمبلی کا کردار بہت ہی زیادہ مشکوک تھا۔

پاک افغان مذاکرات میں امتیاز وزیر نامی شخص افغان حکام کی قیادت کر رہا تھا، مذاکرات کے دوران امتیاز وزیر نامی شخص کا رویہ بہت جارحانہ تھا اس کی مسلسل ضد رہی کہ طاہر داوڑ میت صرف منظور پشتین کے حوالے کی جائے گی۔ اس موقع پر محسن داوڑ اور امتیاز وزیر کے درمیان دس منٹ تک تنہائی میں بات چیت بھی ہوئی تھی۔ ذرائع کا دعویٰ تھا کہ امتیاز وزیر اور محسن داوڑ پہلے سے ہی ایک دوسرے سے واقف بھی لگ رہے تھے۔ محسن داوڑ نے ہی امتیاز وزیر کو راضی کیا کہ میت عمائدین کے حوالے کر دی جائے۔ ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ امتیاز وزیر اُسوقت افغانستان کے شہر کابل کے فائیو اسٹار ہوٹل میں رہائش پذیر تھا۔ اس کے علاوہ مذکورہ شخص کا شمار افغان صدر اشرف غنی کے قریبی ساتھیوں میں بھی ہوتا ہے۔ امتیاز وزیر کا تعلق اسپین وام ششی خیل کے علاقے سے ہے۔ امتیاز وزیر 2013ء میں پاکستان آیا تھا اور اس نے اے این پی کے ٹکٹ پر الیکشن بھی لڑا۔
خبر کا کوڈ : 764105
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش