0
Monday 3 Dec 2018 11:41

اکرام اللہ گنڈاپور پر خودکش حملہ میں زخمی پولیس اہلکار حکومتی بےحسی کا شکار

اکرام اللہ گنڈاپور پر خودکش حملہ میں زخمی پولیس اہلکار حکومتی بےحسی کا شکار
اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں عام انتخابات سے قبل الیکشن کمپین کے دوران سردار اکرام اللہ خان گنڈاپور پر خودکش حملے کے دوران زخمی ہونے والا پولیس اہلکار علاج معالجے کیلئے حکومتی امداد کا منتظر ہے، کیونکہ تاحال نہ تو مثالی پولیس کے سربراہ اور نہ ہی انصاف کے نام پر بننے والی حکومت کے کسی عہدیدار نے اُن کی طرف کوئی توجہ دی ہے۔ یاد رے کہ رواں سال 22 جولائی کو ڈیرہ اسماعیل کی تحصیل کُلاچی میں پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی اسمبلی کے اُمیدوار و سابق صوبائی وزیر سردار اکرام اللہ خان گنڈاپور پر انتخابی مہم کے دوران خودکش حملہ ہوا، جس کے نتیجہ میں اکرام اللہ اور ایک اہلکار دلنواز جاں بحق جبکہ کانسٹیبل عبد الرزاق زخمی ہوگیا تھا۔ زخمی اہلکار عبد الرزاق کو ابتدائی طبی امداد کیلئے پشاور کے لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کر دیا گیا تھا جہاں آپریشن کے دوران اُن کے پاؤں میں راڈ لگانے کے بعد واپس ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال ڈی آئی خان منتقل کر دیا گیا۔

زخمی پولیس اہلکار کے بھائی کا کہنا ہے کہ عبدالرزاق گذشتہ 4 ماہ سے چارپائی پر پڑا ہوا ہے، اس دوران نہ تو اعلٰی پولیس افسران اور نہ ہی حکومتی عہدیداروں نے اُن کی خیریت معلوم کی، کیونکہ وہ عبد الرزاق کے مزید علاج کی استطاعت نہیں رکھتے۔ انہوں نے کہا حکومت اور محکمے کی بےحسی کے حوالے سے جب ہم نے میڈیا کے ذریعے اپنی آواز اعلٰی حکام تک پہنچانے کی کوشش کی تو محکمہ پولیس کی جانب سے ہمیں تنخواہ بند کرنے کی دھمکیاں دی جانے لگیں۔ میڈیا کو دیئے گئے بیان میں زخمی پولیس اہلکار کے بھائی نے یہ بھی کہا کہ عبد الرزاق کو علاج کیلئے لاہور منتقل کیا جا رہا تھا اور جب اس ضمن میں محکمہ پولیس سے ایمبولینس کی فراہمی کیلئے درخواست کی تو اُس میں بھی انہوں نے لیت و لعل سے کام شروع کر دیا۔ عبد الرزاق کے بھائی نے خیبر پختونخوا کی مثالی پولیس کے سربراہ صلاح الدین خان محسود اور وزیراعلٰی محمود خان سے مطالبہ کیا کہ ملک میں امن کے قیام کیلئے قربانی دینے والے اُس کے بھائی کے علاج کیلئے فوری طور پر اقدامات اٹھائے جائیں۔
خبر کا کوڈ : 764565
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش