0
Monday 3 Dec 2018 21:01

فوج اور اداروں کیخلاف بیان بازی قابل مذمت ہے، تحفظ ناموس رسالت محاذ

فوج اور اداروں کیخلاف بیان بازی قابل مذمت ہے، تحفظ ناموس رسالت محاذ
اسلام ٹائمز۔ لاہور پریس کلب میں تحفظ ناموس رسالت محاذ کے صدر صاحبزادہ رضائے مصطفیٰ نقشبندی نے دیگر رہنماؤں کیساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ فرد واحد کا بیان پوری اہلسنت  قوم کا موقف نہیں، ہم اس ملک کے 80 فیصد اکثریتی مسلک ہیں اور ہمیشہ امن کی بات کرنیوالے ہیں، اس لیے ہمیں دیوار سے لگانے کی کوشش نہ کی جائے۔ پریس کانفرنس میں اہلسنت کی 20 سے زائد جماعتوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ ڈاکٹر راغب نعیمی کا کہنا تھا کہ آسیہ مسیح کیس کے ریویو کا فیصلہ آنے تک اس کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے۔ مولانا محمد علی نقشبندی نے کہا کہ سکیورٹی کی آڑ میں اہلسنت کی مساجد اور مدارس کی بے حرمتی کرنیوالوں کو قرار واقعی سزا دی جائے، یہ شعائر اللہ کی بے حرمتی ہے۔ ڈاکٹر مفتی محمد کریم نے کہا کہ فوج اور دیگر اداروں کیخلاف بیان بازی کرنیوالوں کی شدید مذمت کرتے ہیں، اہلسنت اس ملک کے بنانے والے محب وطن اور پرامن شہری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم کسی کو بھی اہلسنت کا تشخص مسخ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ حافظ نصیر احمد نورانی کا کہنا تھاکہ حکومت ہوش کے ناخن لے اور ملک کو دلدل کی طرف نہ دھکیلے۔ پیر ذوالفقار مصطفیٰ ہاشمی نے کہا کہ اہلسنت کی تمام بند مساجد کو فی الفور کھولا جائے، اس جمعہ کو بہت ساری مساجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی نہیں کرنے دی گئی، جس کی ہم مذمت کرتے ہیں۔ علامہ عمران الحسن فاروقی نے کہا کہ 295-C ختم کرنے کی ہر سازش کو ناکام بنایا جائے گا، حکومت قانون تحفظ ناموس رسالت میں تبدیلی سے باز رہے۔ پیر بشیر احمد یوسفی، معاذ المصطفیٰ، مفتی مسعود الرحمن، مفتی قیصر شہزاد، علامہ نعیم جاوید نوری، علامہ محمد مستقیم، امان اللہ شاکر، مولانا طاہر شہزاد، مفتی محمد حسیب قادری، علامہ مشتاق احمد سمیت دیگر علما و شرکا و طلبا نے بیگناہ اہلسنت افراد کو فی الفور رہا کرنے کا مطالبہ کیا۔
خبر کا کوڈ : 764682
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش