لاپتہ افراد کے 3 ہزار 492 کیسز کو ایک ماہ میں منطقی انجام تک پہنچا دیا گیا
5 Dec 2018 07:02
چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی جانب سے تشکیل دیے گئے سپریم کورٹ کے خصوصی بنچ میں جسٹس منظور احمد ملک اور جسٹس سردار طارق مسعود شامل ہیں جو لاپتہ افراد کے حوالے سے ہونے والی پیش رفت پر مبنی رپورٹ اور کمیشن کی کارکردگی کا جائزہ لے رہے ہیں۔
اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ کی جانب سے لاپتہ افراد کے حوالے سے تشکیل دیے گئے کمیشن نے ماہانہ کارکردگی رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے گزشتہ ماہ کے دوران 3 ہزار 492 کیسز کو منطقی انجام تک پہنچا دیا گیا جو مبینہ طور پر جبری گمشدگیوں کے حوالے سے ایک بڑی کامیابی ہے۔ لاپتہ افراد کمیشن کے سیکریٹری فرید احمد خان کی جانب سےجاری ماہانہ رپورٹ کے مطابق کمیشن نے سربراہ جسٹس (ر) جاوید اقبال کی ذاتی کوششوں سے 30 نومبر 2018ء تک 3 ہزار 492 کیسز نمٹا دیے ہیں جو ایک کامیابی ہے۔ اعلامیے کے مطابق کمیشن کو 31 اکتوبر 2018 تک 5 ہزار 507 کیسز موصول ہوئے تھے جبکہ نومبر کے دوران مزید 111 کیسز سامنے آئے اور یوں کیسز کی مجموعی تعداد 5 ہزار 618 ہوگئی تھی۔ کمیشن کا کہنا تھا کہ نومبر 2018ء کے دوران مزید 57 کیسز کو نمٹا دیا گیا جس کے بعد 2016ء سے اب تک درج ہونے والے مزید 2116ء کیسز زیرالتوا ہے۔ کارروائی کے حوالے سے تفصیلات دیتے ہوئے رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ کمیشن نے نومبر 2018ء میں 548 سماعتیں کیں جن میں سے 319 اسلام آباد، 35 لاہور، اور کراچی میں 194 سماعتیں ہوئیں جہاں جبری گم شدگیوں کے کمیشن کے صدر جسٹس (ر) جاوید اقبال اور کمیشن کے دیگر اراکین نے 3 ہزار 492 افراد کو بازیاب کرائے جانے پر کمیشن کی کارکردگی کو سراہا۔
خبر کا کوڈ: 764935