0
Thursday 6 Dec 2018 07:32

ماسکو درمیانی فاصلے تک مار کرنیوالے جوہری ہتھیاروں کے معاہدے کی خلاف ورزی نہیں کر رہا، ولادی میر پیوٹن

ماسکو درمیانی فاصلے تک مار کرنیوالے جوہری ہتھیاروں کے معاہدے کی خلاف ورزی نہیں کر رہا، ولادی میر پیوٹن
اسلام ٹائمز۔ روس کے صدر نے سرد جنگ دور میں طے پانے والے میزائل معاہدے سے متعلق امریکی دھمکی کو مسترد کر دیا۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے کہا کہ ماسکو انٹرمیڈیٹ رینج نیوکلیئر فورسز ٹریٹی، یعنی درمیانی فاصلے تک مار کرنے والے جوہری ہتھیاروں کے معاہدے کی خلاف ورزی نہیں کر رہا۔ انہوں نے واشنگٹن پر الزام لگایا کہ وہ روس کو محدود کرنا چاہتا ہے۔ واضح رہے کہ گذشتہ روز امریکہ نے روس کو 60 دن کی مہلت دیتے ہوئے دھمکی دی تھی کہ اگر ماسکو واشنگٹن کے تحفظات دور کرنے میں ناکام رہا تو سرد جنگ دور کے جوہری معاہدے سے دستبرداری کا عمل شروع ہو جائے گا۔ امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو نے کہا تھا کہ روس نے انٹر میڈیٹ رینج کروز میزائل ایس ایس سی 8 تیار کرے لئے، جو معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔
 
انہوں نے نیٹو اتحادی ممالک سے ملاقات کے بعد صحافیوں کو بتایا تھا کہ مذکورہ روسی میزائل یورپ کے شہروں میں اپنا ہدف حاصل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے روسی نیوز ایجنسی کو بتایا کہ پہلے امریکہ نے معاہدہ ختم کرنے کا ارادہ ظاہر کیا اور پھر اس کے لئے جواز تلاش کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ نے ابتدائی جواز پیش کیا کہ روس معاہدے کی خلاف ورزی کر رہا ہے اور اسی دوران اپنے موقف کے حق میں کوئی ثبوت پیش نہیں کیا، جیسا کہ امریکہ کرتا ہے۔ واضح رہے کہ امریکی اور روسی صدر رونلڈ ریگن اور گورباچوف نے 1987ء میں معاہدے پر ستخط کئے تھے۔ اس سے قبل اکتوبر میں امریکہ کے ڈونلڈ ٹرمپ نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم نے معاہدے کی پاسداری کی اور معاہدے کا احترام کیا، لیکن افسوس کے ساتھ روس نے معاہدے کا احترام نہیں کیا، اس لئے ہم جوہری معاہدہ منسوخ کر رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ روس نے معاہدے کی خلاف ورزی کی اور وہ کئی برسوں سے مسلسل معاہدے کو نقصان پہنچاتا رہا تھا، مجھے نہیں معلوم کہ سابق صدر بارک اوباما نے روس کے ساتھ اس معاملے پر مذاکرات یا معاہدہ سے دستبرداری کا اعلان کیوں نہیں کیا۔؟ اس ضمن میں واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ نے ماسکو کے 9 ایم 729 میزائل سے متعلق شکایت کی اور کہا تھا کہ مذکورہ میزائل 500 کلومیڑ سے زائد دور پر موجود اپنے ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے، جو کہ آئی این ایف معاہدے کے خلاف ورزی ہے۔ گذشتہ پانچ دہائیوں میں امریکہ اور روس نے جوہری ہتھیار کی تعداد اور رفتار سے متعلق متعدد معاہدے کئے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 765113
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش