0
Thursday 6 Dec 2018 12:34

عبوری نظام کے ختم ہونے سے قبائلی علاقوں میں قانونی خلاء پیدا ہوچکا ہے

عبوری نظام کے ختم ہونے سے قبائلی علاقوں میں قانونی خلاء پیدا ہوچکا ہے
اسلام ٹائمز۔ ہائی کورٹ کی جانب سے عبوری نظام کوختم کرنے سے قبائلی اضلاع میں قانونی خلاء پیدا ہوچکا ہے اور ماہرین کے مطابق فی الوقت قبائلی اضلاع میں کوئی بھی قانون موثر نہیں ہے۔ قبائلی علاقوں کے ضلعی انتظامیہ کے پاس اس وقت کسی قسم کی عدالتی اختیارات نہیں ہیں۔ انٹرم گورننس ریگولیشن کالعدم قرار دیئے جانے کے ایک ماہ بعد بھی قبائلی اضلاع میں عدالتوں کی توسیع ممکن نہ ہو سکی۔ قبائلی علاقوں کے ضلعی حکام کا کہنا ہے کہ اس وقت انکے پاس کوئی قانون موجود نہیں، کسی جرم کی صورت میں ملزم کو گرفتار کرنے یا حوالات کا اختیار بھی نہیں رہا۔ قبائلی اضلاع کے  کمشنر اور ڈپٹی کمشنرز اس وقت کوئی بھی کیس نہیں سن سکتے اور اس قانونی خلاٗ کے باعث قبائلی عوام اور ضلعی انتظامیہ شدید پریشان سے دوچار ہیں۔ واضح رہے کہ کچھ عرصہ پہلے پشاور ہائی کورٹ نے قبائلی اضلاع کے لئے بنایا گیا عبوری قانون آئی جی آر کو کالعدم قرار دیا تھا۔
خبر کا کوڈ : 765182
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش