0
Thursday 6 Dec 2018 19:30

2013ء انتخابات شفاف ہوتے تو ایم کیو ایم کا مکمل صفایا کر دیتے، عمران اسماعیل

2013ء انتخابات شفاف ہوتے تو ایم کیو ایم کا مکمل صفایا کر دیتے، عمران اسماعیل
اسلام ٹائمز۔ گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کے ساتھ تعلقات بہتر ہونے میں رکاوٹیں آرہی ہیں، ہم نے ہر موقع پر صوبائی حکومت کے ساتھ تعاون کیا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ سندھ حکومت چلتی رہے، 2013ء انتخابات شفاف ہوتے تو ایم کیو ایم کا مکمل صفایا کردیتے، پاکستان میں تجارتی خسارہ اتنا ہے نہیں جتنا سامنے ہے بلکہ اس سے بھی کہیں زیادہ ہے۔ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے گورنر سندھ نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ بذات خود بہت اچھے انسان ہیں، مگر سیاست میں کہیں نہ کہیں ان کو میرے ساتھ چلنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے کچھ ایسے کام کئے جن سے مسائل پیدا ہوئے۔ گورنر سندھ نے کہا کہ سندھ حکومت وفاق کے پراجیکٹس کو روکے ہوئے ہے، کے 4 جیسے بڑے پراجیکٹس اس تناؤ کے سبب تاخیر کا شکار ہیں۔ اپوزیشن جماعت پر تنقید کرتے ہوئے عمران اسماعیل نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی رہنماؤں کو نیب سے سمن آتا ہے تو وہ مجھ پر شک کرتے ہیں۔

تھر کے حوالے سے بات چیت کرتے ہوئے گورنر سندھ نے کہا کہ تھرپارکر دورے پر میں ایسے لوگوں کو ساتھ لے کر گیا جنہوں نے اس سے قبل وہ جگہ نہیں دیکھی ہوئی تھی اور میرے علم میں ہے کہ تھرپارکر کی بحالی کے لئے بہت سے لوگ باقائدہ عطیات بھی دیتے رہے ہیں مگر اس کو گزشتہ حکومتوں نے اپنے مفادات کے لئے استعمال کیا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان وزراء کی کارکردگی کو بغور مانیٹر کر رہے ہیں، ہوسکتا ہے لوکل گورنمٹ بالکل تبدیل ہوجائے۔ گورنر سندھ نے کہا کہ اگر وزیراعظم نے کابینہ میں تبدیلی کی بات کی ہے تو کچھ سوچ سمجھ کر ہی کی ہوگی، ہوسکتا ہے کچھ وزراء کی کارکردگی سے وہ ناخوش ہوں جس پر مستقبل کے بہتر نتائج کے لئے تبدیلی کرنا چاہتے ہوں۔

مسلم لیگ نواز کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے گورنر سندھ نے کہا کہ اسحاق ڈار نے اپنے دور میں پیسے کی قدر کو مصنوعی طریقے سے روکا رکھا تھا، ہمیں خراب معیشت ورثے میں ملی ہے، معاشی صورتحال پر حکومت قابو پانے میں کامیاب ہوگی، ہم نے خالی خزانہ اسد عمر کے سامنے رکھا تھا اس پر ہم ان کی پالیسیوں پر الزام نہیں لگا سکتے کیونکہ ان کے پاس کوئی پیسہ ہی نہیں تھا جس کو استعمال کرکے ملک کو آگے لے کر چل سکتے۔ عمران اسماعیل نے کہا کہ کراچی کا سب سے بڑا مسئلہ پانی ہے، گزشتہ 30 سال سے کراچی میں فٹ پاتھ بھی کرائے پر دیئے جا رہے تھے، ان بے ضابطگیوں کی تحقیقات ہونا ضروری ہیں۔ گورنر سندھ نے کہا کہ کراچی رینجرز کی کارکردگی پر بے حد خوش ہوں، اس سے قبل تو کراچی میکسیکو کی طرح غنڈا گردیوں اور جرائم کا گڑھ بنا ہوا تھا۔ جعلی اکاؤنٹس کیس کے معاملے پر اپنا موقف دیتے ہوئے گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ فالودے اور قلفی والے کے بینک اکاؤنٹس کے پیچھے سیاستدان ہیں، روس سے بھی رقوم آئی اور یہاں سے نکالی گئی۔
خبر کا کوڈ : 765248
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش