اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا میں انسانی اعضاء کی غیر قانونی پیوندکاری کی روک تھام کیلئے اقدامات اور مؤثر لائحہ عمل کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ محکمہ صحت ایف آئی اے کی مدد سے مشترکہ اقدامات اٹھائے گا، جبکہ موجودہ دور کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے نئی قانون سازی بھی کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔ اس امر کا فیصلہ گذشتہ روز سیکرٹری صحت خیبر پختونخوا ڈاکٹر فاروق جمیل کی زیر صدارت ایک اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس میں غیر قانونی پیوندکاری سے متعلق ایک مقدمے کے دوران پشاور ہائیکورٹ کی طرف سے دی گئی ہدایات پر پیشرفت کا بھی جائزہ لیا گیا اور اس غیر قانونی عمل کو رکوانے کیلئے مؤثر اقدامات کی منظوری دی گئی۔ فیصلہ کیا گیا کہ اس سلسلے میں محکمہ صحت اور ایف آئی اے مشترکہ طور پر اقدامات اٹھائیں گے جس کے نتیجے میں غیر قانونی پیوندکاری اور عوام کو اس سے درپیش مسائل پر قابو پایا جائے گا۔ اجلاس میں موجودہ دور کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے نئی قانون سازی پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔