QR CodeQR Code

گلگت بلتستان صوبہ نہیں بن سکتا لیکن صوبوں کے برابر اختیارات دیئے جائینگے، سپریم کورٹ میں مجوزہ مسودہ پیش

7 Dec 2018 16:54

سپریم کورٹ میں گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران اٹارنی جنرل نے مسودہ پیش کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ ہم نے اس مسودہ میں آئین پاکستان پر عمل کرنیکی کوشش کی ہے، ہم نے اسمبلی اور کونسل کی قانون سازی کی الگ الگ لسٹ بنائی ہے، اٹارنی جنرل کے مسودہ قانون کی عدالت نے تعریف کی اور اس مسودہ کو حتمی شکل دینے کیلئے اٹارنی جنرل کی سربراہی میں کمیٹی قائم کر دی۔


اسلام ٹائمز۔ اٹارنی جنرل آف پاکستان نے سپریم کورٹ کو بتایا ہے کہ حکومت گلگت بلتستان کو صوبہ نہیں بناسکتی، تاہم دیگر صوبوں کی طرح بنیادی حقوق فراہم کئے جائیں گے، جمعہ کے روز سپریم کورٹ آف پاکستان کے سات رکنی لارجر بنچ نے گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت کیس کی سماعت کی، عدالت نے گلگت بلتستان کو آئینی حقوق دینے سے متعلق سفارشات منگل تک طلب کر لیں، عدالت میں جب سماعت شروع ہوئی تو چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان والوں کا کہنا ہے کہ انہیں اختیارات نہیں دیئے جا رہے، اگر انہیں صوبہ نہیں بناسکتے تو قانون سازی کا حق دیا جائے، جس پر اٹارنی جنرل نے مجوزہ مسودہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت گلگت بلتستان کو قانون سازی اور انتظامی اختیارات دے رہی ہے، ہم نے اس مسودہ میں آئین پاکستان پر عمل کرنے کی کوشش کی ہے، الگ صوبہ نہیں بناسکتے، لیکن تمام صوبائی اختیارات دیئے جائیں گے، ہم نے کونسل اور اسمبلی کی قانون سازی کی الگ الگ لسٹ بنائی ہے، ہم انہیں آئین کے مطابق اختیارات دینا چاہتے ہیں۔ جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ یہ بہت قابل تحسین ہے، آپ نے جو مسودہ پیش کیا ہے، یہ اچھا ہے، دوسرے صوبوں کے برابر گلگت بلتستان کو آئینی اور بنیادی حقوق دیئے جائیں۔

اٹارنی جنرل نے سپریم کورٹ سے استدعا کی کہ انہیں ایک سے ڈیڑھ ماہ کا وقت دیا جائے، ہماری کوشش ہے کہ گلگت بلتستان والوں کے تمام مطالبات منظور کئے جائیں، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ میں سمجھتا ہوں کہ گلگت بلتستان کی عوام کو بھی تینوں معاملات پر جو دیگر صوبوں کو حاصل ہیں، وہ تمام اختیارات دیئے جائیں، صرف ٹیکس کے حوالے سے کچھ مسائل ہونگے، یہ کام پارلیمنٹ سے قانون سازی کے ذریعے بھی حل کیا جاسکتا ہے۔ اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ جمعرات کو میٹنگ کی جائے گی، جس میں معاملات پر پیشرفت کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اس وقت گلگت بلتستان والے جو مانگ رہے ہیں، وہ سوفیصد نہیں کرسکتے ہیں، آہستہ آہستہ تمام معاملات کو آگے بڑھائیں گے، چیف جسٹس نے عدالت میں موجود گلگت بلتستان کے نمائندوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ کے بنیادی حقوق بحال ہو جائیں تو اور کیا چاہتے ہیں۔ عدالت نے اٹارنی جنرل کے مجوزہ مسودہ قانون کو حتمی شکل دینے کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دیدی، جس کے سربراہ اٹارنی جنرل ہونگے جبکہ دیگر ممبران میں اعتزاز احسن، سلمان اکرم راجہ، سیکرٹری کشمیر افیئرز، چوہدری افراسیاب ایڈووکیٹ، گلگت بلتستان بار کونسل کے نمائندے اور وزیر قانون گلگت بلتستان شامل ہونگے، عدالت نے مزید سماعت 24 دسمبر تک ملتوی کر دی۔


خبر کا کوڈ: 765434

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/765434/گلگت-بلتستان-صوبہ-نہیں-بن-سکتا-لیکن-صوبوں-کے-برابر-اختیارات-دیئے-جائینگے-سپریم-کورٹ-میں-مجوزہ-مسودہ-پیش

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org