0
Sunday 9 Dec 2018 13:55

ریاست مدینہ کی بات کرنیوالے چین جا کر کہتے ہیں چائنا ماڈل اچھا ہے، سراج الحق

ریاست مدینہ کی بات کرنیوالے چین جا کر کہتے ہیں چائنا ماڈل اچھا ہے، سراج الحق
اسلام ٹائمز۔ امیرِ جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے مسلم ٹاؤن لاہور میں کارکنوں کے اعزاز میں دیئے گئے ناشتے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب سے موجودہ حکومت آنے پر مہنگائی ہوئی ہے، ہر آدمی پریشان ہے، حکومت نے جتنے اعلانات کئے، اپنے عمل سے ثابت کر دیا کہ ہر اعلان صرف اعلان ہی تھا۔ سراج الحق کا کہنا تھا کہ حکومت نے یہی فتویٰ اور فلسفہ دیا کہ یوٹرن لینا ہی فلسفہ ہے، وزراء آپس میں لڑ رہے ہیں، ایک دوسرے کیخلاف بیانات دے رہے ہیں۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ حکومت کے ہنی مون کے دن گزر گئے، اب آپ کو کام کرکے دکھانا ہے، حکومت بتائے چار ماہ میں مدینہ کی ریاست کی طرف کون سا قدم اٹھایا، حکومت نے خود اعلان کیا کہ ان کیلئے مدینہ کی ماڈل ریاست ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ایجی ٹیشن کا فیصلہ ابھی نہیں کیا، لیکن قوم کی ترجمانی کریں گے، حکومت کو اعلانات کے بجائے عمل کرکے دکھانا ہے، حکمران چین جاتے ہیں تو کہتے ہیں چائنا ماڈل بہت اچھا ہے۔

سراج الحق نے کہا کہ حکومت کو یکسوئی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں تجاوزات کے نام پر 6 ہزار مکان گرائے گئے، غیرآباد مقامات کو لیز پر دیا گیا، لوگوں نے آباد کئے، آج گرا دیئے گئے، گونگے اور اندھے بن کر آپریشن کرنا انصاف نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس حکومت نے ریلیف دینے کا وعدہ کیا لیکن عمل نہیں کیا، حکومت آنے کے بعد مہنگائی بڑھی ہے، یوٹرن لینا ہی ان لوگوں کا فلسفہ ہے۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ چنے کی پلیٹ سے لے کر ہر چیز مہنگی ہوگئی ہے، کیا وجہ ہوگئی ہے کہ نارمل صورتحال میں ہر چیز مہنگی ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کو فرق اس لئے نہیں پڑتا کیونکہ وہ جاگیردار اور سرمایہ دار ہیں، رحمت، برکت کے دروازے اس لئے بند ہو رہے ہیں کہ وزراء کی نیت ٹھیک نہیں۔
خبر کا کوڈ : 765735
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش