0
Wednesday 12 Dec 2018 18:03

قبائلی اضلاع میں مختلف ترقیاتی منصوبوں پر غور

قبائلی اضلاع میں مختلف ترقیاتی منصوبوں پر غور
اسلام ٹائمز۔ خیبرپختونخوا حکومت نے قبائلی اضلاع میں ترقیاتی کاموں کے حوالے سے عملی اقدامات کا آغاز کردیا۔ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ میں قبائلی اضلاع سے متعلق اجلاس میں وزیرخزانہ نے چھ ماہ میں دس بلین روپے خرچ کرنے کیلئے تمام محکموں کو ترقیاتی سکیموں کے پی سی ون جلد سے جلد تیار کرنے کی ہدایت کی۔ اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری سابقہ فاٹا، سیکرٹری پی اینڈ ڈی اور دیگر محکموں کے اعلی حکام بھی شریک تھے۔ اجلاس میں نئے ضم شدہ قبائلی اضلاع میں صوبائی محکموں کی توسیع اور ترقیاتی کاموں بارے تجاویز وآراء پر غور ہوا۔ اجلاس میں مساجد اور ہسپتال اور سکولوں سمیت دیگر عوامی مقامات پر سولر پینل کی تنصیب پر تبادلہ خیال ہوا جس کیلئے ایک سو پچاس ملین روپے پہلے سے مختص کئے جاچکے ہیں۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ پہلے فیز کے دوران سو مساجد میں سولر پینل نصب کئے جائینگے۔ صحت سہولت کارڈ بارے اجلاس کو بتایا گیا کہ منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کیلئے گزشتہ ہفتے سٹیٹ لائف انشورنس کے ساتھ معاہدہ ہوچکاہے جس کے تحت قبائلی اضلاع میں جنوری سے صحت سہولت کارڈ جاری کردیے جائیں گے۔ کارڈز کا اجرا ء بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت ہونے والے سروے کے تحت کیا جائے گا اور تمام اہل خاندانوں کو کارڈ جاری کیا جائیگا۔ ٹیلی میڈیسن پروگرام کو نئے ضم شدہ قبائلی اضلاع تک توسیع دینے کیلئے اجلاس کو بتایا گیا کہ پینتالیس ملین روپے کی لاگت سے اس سہولت کو بروئے کار لایا جاسکے گا جس کے تحت صحت مراکز میں بیٹھے ڈاکٹر ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے پشاور میں موجود مستند اور قابل ڈاکٹرز سے مشاورت کرسکیں گے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ منصوبے کا پی سی ون آئی ٹی بورڈ نے تیارکیا ہے اور جلد اس پر کام شروع ہوگا۔ اجلاس کو یہ بھی بتایا گیا کہ کے پی آئی ایم یو صحت کو بھی ضم شدہ اضلاع تک توسیع دی جائیگی جو کہ صوبے کے ماتحت قبائلی اضلاع میں واقع صحت مراکز اور عملے کی نگرانی کرے گی۔ اجلاس قبائلی اضلاع میں واقع اکیس ہائیر سیکنڈری سکولوں کی سٹینڈرڈائزیشن پر بھی بات ہوئی جس کیلئے تقریبا تیرہ سو پینسٹھ ملین روپے مختص کیے جاچکے ہیں۔ قبائلی اضلاع میں روزگار کے مواقع بڑھانے کیلئے بینک آف خیبر کو ایک ارب روپے دیے جائینگے جس کے تحت ان قبائلی اضلاع کے نوجوانوں کو بلاسود قرضے دئے جائینگے۔ نئے ضم ہونے والے اضلاع میں پچیس کھیل کے میدان تعمیر کئے جائینگے جبکہ باقاعدہ طور پر سپورٹس فیسٹیول بھی منعقد کئے جائینگے۔ مندرجہ بالا تمام پراجیکٹس ایک سال کی مدت میں مکمل کئے جائینگے جبکہ تمام پراجیکٹس کی منظوری کیلئے سپیشل پراونشل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کا اجلاس بھی طلب کیا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 766328
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش