0
Thursday 13 Dec 2018 09:18

کشمیریوں کو فوجی طاقت سے کچلنا ناممکن، سابق بھارتی فوجی جرنیلوں کا اعتراف

کشمیریوں کو فوجی طاقت سے کچلنا ناممکن، سابق بھارتی فوجی جرنیلوں کا اعتراف
اسلام ٹائمز۔ بھارت کے سابق فوجی جرنیلوں نے اپنی شکست کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیریوں کو فوجی طاقت سے کچلنا ناممکن ہے، مسئلے کا سیاسی حل نکالنا چاہیئے۔ کشمیری مزاحمتی راہ پر ڈٹے ہوئے ہیں، مقامی نوجوانوں کی زیادہ تعداد عسکری صفوں میں شامل ہو رہی ہے، وادی کی صورتحال انتہائی خطرناک بن چکی ہے، برہان وانی نوجوانوں کیلئے مثال بن گیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار اے ایس دلت، گوتم بینر جی و دیگر نے نئی دہلی میں ملٹری لٹریچر فیسٹیول میں منعقدہ سیشن بعنوان کشمیر تنازعہ، تشخیص و علاج میں بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

سابق را سربراہ مرجیت سنگھ دلت نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو فوجی قوت کے ذریعے حل کرنا ناممکن ہے۔ دلت نے دعویٰ کیا کہ پاکستان کا اب مسئلہ کشمیر میں کوئی خاص رول نہیں ہے۔ پاکستان صرف 1994ء تا 1995ء کشمیر میں دلچسپی رکھتا تھا جس دوران وہ یہاں تمام تر حالات کا بالواسطہ ذمہ دار تھا۔ سابق چیف آف اسٹاف مرکزی کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل گوتم بینرجی نے کہا کہ کشمیر میں اگرچہ حالات پرامن ہیں تاہم پھر بھی سیاسی پہل کی انتہائی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری اس بات سے بخوبی واقف ہیں کہ وہ بھارت سے کبھی بھی علیحدگی اختیار نہیں کر سکتے تاہم وہ اپنی طرف سے مزاحمتی راہ پر ڈٹے ہوئے ہیں جو کہ کشمیری سماج کا اب طرہ امتیاز بن چکا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مسئلہ کشمیر کو سیاسی بنیادوں پر حل کرنے کی خاطر سیاسی پہل وقت کی اولین ضرورت ہے اور اسے وقت ضائع کئے بغیر شروع کیا جانا چاہیئے۔

سیمینار سے سابق جی او سی 15ویں کور لیفٹیننٹ جنرل ستیش دوا نے وادی میں مقامی نوجوانوں کی عسکری صفوں میں شمولیت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت وادی میں عسکری صفوں میں مقامی نوجوانوں کی زیادہ تعداد شامل ہو رہی ہے جبکہ غیر ملکی جنگجوؤں کی تعداد انتہائی قلیل ہے۔ جولائی 2016ء میں شہید کئے گئے حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان ظفر وانی پر تبصرہ کرتے ہوئے ستیش دوا نے بتایا کہ برہان وانی انتہائی حساس جنگجو تھا جو کشمیری نوجوانوں کے لئے ایک مثال بن گیا۔ سابق لیفٹیننٹ جنرل ایم سی بنڈاری نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں فی الوقت صورتحال انتہائی خطرناک ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کشمیر کا مسئلہ سکیورٹی کا معاملہ نہیں ہے بلکہ یہ ایک تاریخی، سیاسی اور نظریاتی مسئلہ ہونے کے ساتھ ساتھ دونوں اطراف کے غرور اور گھمنڈ کا معاملہ ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ مسئلہ کشمیر کا حل سیاسی طور پر ممکن ہے جبکہ فوجی قوت صرف اس کے حل میں معاون کا کردار ادا کر سکتی ہے۔
خبر کا کوڈ : 766400
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش