0
Sunday 16 Dec 2018 08:57

پاک افغان چین مذاکرات، انسداد دہشتگردی کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط

پاک افغان چین مذاکرات، انسداد دہشتگردی کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط
اسلام ٹائمز۔ افغان دارالحکومت کابل میں ہونے والے سہ فریقی مذاکرات میں افغان مفاہمتی عمل، علاقائی سلامتی اور امن و استحکام پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ‎مذاکرات میں پاکستانی وفد کی قیادت وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کی، جبکہ چین کے وزیر خارجہ وانگ ژی اور افغان وزیر خارجہ صلاح الدین ربانی اپنے اپنے وفود کی قیادت کر رہے تھے۔ سہ فریقی مذاکرات کے پہلے دورے کے اختتام پر تینوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے درمیان انسداد دہشت گردی اور سکیورٹی تعاون بڑھانے سے متعلق مفاہمتی یادداشت پر دستخط کئے گئے۔ مفاہمتی یادداشت پر دستخط کی تقریب افغان صدارتی محل میں ہوئی اور اس موقع پر افغان صدر اشرف غنی بھی موجود تھے۔ پاکستان، افغانستان اور چین کے وزرائے خارجہ نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ چینی کے وزیرِ خارجہ وانگ ژی نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے افغان طالبان پر زور دیا کہ وہ افغانستان میں قیامِ امن کی جاری کوششوں میں تعاون کریں اور مذاکرات کی میز پر آئیں۔

انہوں نے کہا کہ آئندہ سال افغانستان کی آزادی کو 100 سال ہو جائیں گے، اس موقع پر افغان عوام کو سب سے بہتر تحفہ امن کا دیا جا سکتا ہے۔ پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ خطے میں معاشی ترقی، امن و استحکام کیلئے دہشتگردی کے خلاف مشترکہ حکمت عملی ناگزیر ہے، پاکستان اور افغانستان 40 برسوں سے دہشت گردی کا سامنا کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے حوالے سے پاکستان کا مؤقف انتہائی واضح ہے، پاکستان دہشت گردی کی ہر سطح پر مذمت کرتا ہے، عوام اور سکیورٹی فورسز کثیر تعداد میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر چکے۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ سہ فریقی فورم ورک فورس کی صلاحیت بڑھانے اور تکنیکی معاونت کیلئے استعمال کیا جا سکتا ہے، فورم کے ذریعے معلومات کا تبادلہ انتہائی اہم ہوگا۔ افغان وزیر خارجہ نے کہا کہ علاقائی روابط سے بڑھانے سے افغانستان میں امن قائم ہوگا، دہشتگردی کے خلاف مشترکہ حکمت عملی بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم چین کے ون بیلٹ ون روڈ کی حمایت کرتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 766927
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش