0
Sunday 16 Dec 2018 22:05

شہداء اے پی سی نے اپنے خون سے علم کی شمع کو روشن کرکے علم دشمن قوتوں کی سازش کو ناکام بنا دیا، ڈپٹی کمشنر ملتان

شہداء اے پی سی نے اپنے خون سے علم کی شمع کو روشن کرکے علم دشمن قوتوں کی سازش کو ناکام بنا دیا، ڈپٹی کمشنر ملتان
اسلام ٹائمز۔ ڈپٹی کمشنر ملتان مدثر ریاض ملک نے کہا ہے کہ سانحہ آرمی پلک سکول پشاور، پاکستان کے وجود کا وہ گہرا زخم ہے، جو کبھی بھرا نہیں جا سکتا، شہداء آرمی پبلک سکول پشاور نے اہنے خون سے علم کی شمع کو روشن کرکے علم دشمن قوتوں کی سازش کو ناکام بنا دیا، قومیں ہمیشہ عظیم قربانیاں دے کر ہی زندہ رہتی ہیں، شہدائے اے پی ایس کی عظیم و لازوال قربانی نے پوری قوم کو متحد و یکجا کرنے کے ساتھ ساتھ پاکستان کو نئی زندگی بخشی، بندوق والوں کے مقابلے میں ہمیں قلم کو اپنا ہتھیار بنا کر ان کے مقاصد خاک میں ملانا ہوں گے، ہمارے آج کے طالبِ علم، اساتذہ اور افسران قلم، کتاب اور کاپی کو عام کرکے علم کی روشنی سے چارسُو اجالا کرنے کی کوشش کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بحیثیت مہمانِ خاص 16 دسمبر یومِ شہدائے اے پی ایس پشاور کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے سلسلے میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن ایلیمنٹری وومن ونگ ملتان اور ینگ پاکستانیز آرگنائیزیشن ملتان کے زیرِاہتمام شمع بناسپتی و کوکنگ آئل حفیظ گھی اینڈ جنرل ملز ملتان کے تعاون سے گورنمنٹ ایم سی گرلز ایلیمنٹری سکول دہلی گیٹ ملتان میں منعقدہ خصوصی تقریب ''شہدائے آرمی پبلک سکول پشاور کو سلام'' سے خطاب میں کیا۔ تقریب کی صدارت چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی ملتان شمشیر احمد خان نے کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر ملتان مدثر ریاض ملک نے کہا کہ دشمن نے معصوم بچوں پر حملہ کرکے بزدل ہونے کا ثبوت دیا، اس واقعہ نے پوری قوم کو متحد کرکے ایک جگہ اکٹھا کیا اور پوری قوم نے یکجہتی کے ساتھ پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہو کر پاکستان سے دہشت گردی کے ناسور کو ختم کرنے میں اپنا کردار ادا کیا۔ آج پاک فوج اور سکیورٹی اداروں کی لازوال قربانیوں اور محنتوں سے پاکستان سے ننانوے فیصد دہشت گردی کا خاتمہ ہوچکا ہے، جو ایک فیصد دہشت گرد پاکستان کو تقصان پہنچانے کا خواب دیکھ رہے ہیں، آج میں ان کو للکار کر کہتا ہوں کہ تمہارا انجام بھی قریب ہے، اللہ نے اے پی ایس کے معصوم بچوں کی شہادت کے طفیل پاکستان میں امن قائم فرمایا۔ سانحہ پشاور کے وقت میری پوسٹنگ پشاور ہی میں تھی اور میں نے یہ دلخراش منظر اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے، معصوم بچوں نے اپنی حفاظت کے لئے اپنی کتابوں کو ڈھال بنایا اور ظالم درندوں نے ان پر گولیاں برسائیں، پاکستان نے اس جنگ میں بے پناہ نقصان اُٹھایا، ہمارے پندرہ ہزار سکیورٹی اہلکاروں سمیت نوے ہزار افراد اس جنگ میں شہید ہوئے، اربوں ڈالز کا معاشی نقصان اس کے علاوہ ہے، دنیا کو پاکستان کی قربانیوں کی قدر کرنی ہوگی۔
خبر کا کوڈ : 767043
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش