0
Monday 17 Dec 2018 20:23

قبائلی اضلاع میں پرائمری کے بعد سکول چھوڑنے والی لڑکیوں کی شرح 79 فیصد

قبائلی اضلاع میں پرائمری کے بعد سکول چھوڑنے والی لڑکیوں کی شرح 79 فیصد
اسلام ٹائمز۔ حکومت کی جانب سے افغان سرحدی علاقوں سے منسلک قبائلی علاقوں میں تعلیم کی صورتحال کے حوالے سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ سرکاری اسکولوں میں داخل ہونے والی طالبات کی تعداد کا محض پانچواں حصہ ہی 5 جماعت تک تعلیم حاصل کر پاتا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق ساتوں قبائلی اضلاع کے حوالے سے مرتب کردہ رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر 73 فیصد طالبعلم جس کے 69 فیصد لڑکے اور 79 فیصد لڑکیاں تعلیم کے ابتدائی سالوں میں ہی اسکول سے کنارہ کشی اختیا ر کرلیتے ہیں۔ ایجوکیشن مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم (ای ایم آئی ایس) کی جانب سے جاری کردہ 102 صفحات پر مشتمل شماریاتی رپورٹ کے مطابق مڈل اور ثانوی تعلیم کی صورتحال بھی انتہائی ابتر ہے اور اس سطح پر لڑکیوں کی تعلیم سے کنارہ کشی اختیار کرنے کی شرح 50 فیصد ہے۔ حکام کا یہ بھی کہنا تھا کہ قبائلی علاقہ جات میں شورش اور فوجی آپریشن کی وجہ سے شعبہ تعلیم کو خاصا نقصان پہنچا اور صرف گذشتہ ایک دہائی میں 15 سو سے زائد اسکول مسمار کئے جا چکے ہیں۔ دوسری جانب اساتذہ کی بڑی تعداد ریٹائر ہو چکی ہے، جن پر حکومت کی جانب سے بھرتیاں نہ ہونے کے سببب خلا پیدا ہوگیا ہے اس کے علاوہ اسکولوں میں سہولیات کا فقدان بھی ہے۔
خبر کا کوڈ : 767217
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش