0
Monday 17 Dec 2018 20:54

کراچی، سبزی منڈی میں 2 ارب روپے کی سرکاری اراضی پر قبضے کا انکشاف

کراچی، سبزی منڈی میں 2 ارب روپے کی سرکاری اراضی پر قبضے کا انکشاف
اسلام ٹائمز۔ حکومتِ سندھ کی ایگریکلچر مارکیٹ کمیٹی نے سپریم کورٹ کو ارسال خط میں سبزی منڈی میں 2 ارب روپے کی سرکاری اراضی مافیا کے زیر قبضہ ہونے کا انکشاف کیا ہے، جس میں پارکنگ اور فائر اسٹیشن کیلئے مخصوص اراضی، واٹر ٹینک اور اوور ہیڈ ٹینک، بیت الخلا و دیگر عوامی سہولتوں کیلئے مخصوص زمین شامل ہے، قبضہ مافیا نے سبزی منڈی میں درجنوں بیواؤں اور یتیموں کی دکانوں پر بھی قبضہ کر رکھا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ اور سندھ ہائیکورٹ کے احکام پر جب سبزی منڈی میں مارکیٹ کمیٹی نے تجاوزات کے خلاف آپریشن شروع کیا، تو سبزی منڈی میں قابض مافیا نے رکاوٹیں ڈالنی شروع کر دیں۔ خط کے مطابق ان عناصر نے تحریک انصاف کے مقامی رہنماء کا بھی تعاون حاصل کرلیا اور تجاوزات کے خلاف آپریشن رکوانے کیلئے مظاہرہ کیا اور سپر ہائی وے بلاک کر دی، جس پر ان عناصر کے خلاف ایف آئی آر بھی درج ہوئی اور گرفتاریاں بھی عمل میں لائی گئیں۔

خط میں قبضہ مافیا کے کارندوں، سرپرستی کرنیوالے منڈی کے نام نہاد 14 تاجر رہنماؤں کے نام بھی درج کئے گئے ہیں۔ خط میں استدعا کی گئی ہے کہ مارکیٹ کمیٹی نے اعلٰی عدلیہ کے حکم پر عمل درآمد کیلئے پولیس اور انتظامیہ سے مدد مانگی، لیکن خاطر خواہ مدد نہ مل سکی، جس کی وجہ سے قبضہ مافیا کے خلاف کارروائی میں مشکل پیش آرہی ہے۔ مارکیٹ کمیٹی میں مقرر کئے جانے والے ایڈمنسٹریٹرز نے رفاہی پلاٹوں پر خلاف قانون الاٹمنٹ دے دیا ہے، جن کے مقدمات لوئر کورٹ اور ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہیں۔ مارکیٹ کمیٹی نے سپریم کورٹ سے درخواست کی ہے کہ کراچی کو تجاوزات سے پاک کرنے سرکاری اراضی اور بیواؤں اور یتیموں کا حق دلوانے کیلئے جعلی اور غیر قانونی الاٹمنٹ کی دستاویزات پر قائم مقدمات ختم کرنے کا حکم دیا جائے، تاکہ اربوں روپے کی ایکسپورٹ کے ذریعے معیشت میں اہم کردار ادا کرنے والی سبزی اور فروٹ منڈی کو تجاوزات سے پاک کیا جا سکے۔
خبر کا کوڈ : 767227
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش