0
Monday 17 Dec 2018 22:22

اسرائیل پاکستان کا نظریاتی دشمن ہے، ہمارا سر تن سے جدا ہوسکتا ہے، لیکن اسے تسلیم نہیں کرینگے، جنرل (ر) غلام مصطفیٰ

اسرائیل پاکستان کا نظریاتی دشمن ہے، ہمارا سر تن سے جدا ہوسکتا ہے، لیکن اسے تسلیم نہیں کرینگے، جنرل (ر) غلام مصطفیٰ
اسلام ٹائمز۔ معروف دانشور اور دفاعی تجزیہ نگار جنرل (ر) غلام مصطفیٰ نے کہا ہے کہ صہیونی غاصب ریاست اسرائیل پاکستان کی نظریاتی بنیادوں کی دشمن ہے، اگر ہمارا سر بھی تن سے جدا کر دیا جائے، تب بھی اسرائیل جیسی غاصب اور جعلی ریاست کو تسلیم نہیں کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے فلسطین فائونڈیشن پاکستان کے وفد سے ملاقات کے دوران کیا، فلسطین فائونڈیشن پاکستان کے وفد نے مرکزی سیکرٹری جنرل صابر ابو مریم کی قیادت میں انصر مہدی، زاہد مرتضیٰ اور یاسر حبیب کے ہمراہ ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ اس موقع پر فلسطین فائونڈیشن پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل صابر ابو مریم نے فلسطین پر امریکی منصوبے صدی کی ڈیل پر روشنی ڈالتے ہوئے عرب ممالک کے اسرائیل کے ساتھ بڑھتے ہوئے تعلقات اور پاکستان پر امریکہ اور اس کے اتحادی عرب ممالک کی جانب سے اسرائیل سے تعلقات سے متعلق حالات و واقعات کے حوالے سے گفتگو کی۔ جنرل (ر) غلام مصطفیٰ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں موجود صیہونی ہم فکر عناصر کی یہ قطعی بھول ہے کہ پاکستان کو اسرائیل کے ساتھ قریب لا کر کوئی فائدہ حاصل کیا جا سکتا ہے، ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کی آڑ میں معاشی ترقی کے خواب، ٹیکنالوجی منصوبوں کے خواب اور اسی طرح دیگر خواب بہت بڑا دھوکہ ہے۔

 انہوں نے مزید کہا کہ اگر پاکستان اسرائیل کو تسلیم بھی کر لے یا اسرائیل کے لئے تل ابیب میں بیٹھ کر چوکیداری بھی کرے، تب بھی اسرائیل پاکستان کے خلاف سازشوں سے باز نہیں آئے گا، وہ موقع ملتے ہی پاکستان کو نقصان پہنچانے سے دریغ نہیں کرے گا، انہوں نے اسرائیل کو پاکستان کا نظریاتی دشمن قرار دیا اور کہا کہ یہ اللہ کا خصوصی کرم ہے کہ پاکستان ایک ایٹمی طاقت والا اسلامی ملک ہے، اس کے عظیم قائدین بانیان پاکستان ہیں کہ جنہوں نے پہلے روز سے ہی فلسطین کی حمایت کو اپنا دستور قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں فلسطین مخالف سرگرمیوں کی ہرگز اجازت نہیں ہونی چاہیئے۔ ان کا کہنا تھا کہ فلسطین اور کشمیر میں بربریت کی بدترین مثالیں قائم ہو رہی ہیں، جس پر ہم خاموش نہیں بیٹھ سکتے۔ اس موقع پر انہوں نے فلسطین فائونڈیشن پاکستان کی کارکردگی کو سراہا اور کہا کہ ایسی کوششوں کو ہر سطح پر جاری رہنا چاہیئے، مجھے خوشی ہے کہ پاکستان کی نسل نو فلسطین اور کشمیر جیسے امت مسلمہ کے مسائل سے باخبر اور آگاہ ہے، اس عنوان سے اپنا مثبت کردار بھی ادا کر رہی ہے، انہوں نے فلسطین فائونڈیشن پاکستان کے ساتھ اپنے مکمل تعاون اور ہم آہنگی کی یقین دہانی بھی کروائی، اس موقع پر فلسطین فانڈیشن پاکستان کے سیکرٹری جنرل نے جنرل (ر) غلام مصطفیٰ کو صدر مملکت اور وزیراعظم کے نام فلسطین پالیسی سے متعلق لکھے گئے خط کے خدوخال سے بھی آگاہ کیا۔
خبر کا کوڈ : 767236
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش