0
Thursday 20 Dec 2018 22:02

سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس، بڑی گرفتاریوں کا امکان، فہرست تیار ہوگئی

سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس، بڑی گرفتاریوں کا امکان، فہرست تیار ہوگئی
اسلام ٹائمز۔ سانحہ ماڈل ٹاﺅن کیس میں جے آئی ٹی تشکیل دیدی گئی ہے، جس کا باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جلد جاری کر دیا جائے گا اور اس کے بعد پاکستان مسلم لیگ نون کی قیادت کیلئے مزید مشکلات کھڑی ہو جائیں گی، جو پولیس لوگوں پر فخریہ انداز میں گولیاں برسا رہی تھی، ان کے گلے میں بھی اب پھندہ پڑنے جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق آئندہ 24 گھنٹوں میں سانحہ ماڈل ٹاﺅن میں بڑی گرفتاری کا اشارہ دے دیا گیا ہے۔  ذرائع نے بتایا کہ اب شہباز شریف، رانا ثناءاللہ اور سعد رفیق بچ نہیں سکیں گے۔ واضح رہے 17 جون 2017ء کو لاہور کے علاقے ماڈل ٹاﺅن میں عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کی رہائش گاہ کے سامنے تجاوزات کو ختم کرنے کیلئے آپریشن کیا گیا، پی اے ٹی کے کارکنوں کی مزاحمت اور پولیس آپریشن کے نتیجے میں 14 افراد جاں بحق جبکہ 100 کے قریب زخمی ہوئے۔ اسی روز ہی سانحہ کا مقدمہ ایس ایچ او کی مدعیت میں تھانہ فیصل ٹاﺅن میں درج کر لیا گیا۔ ایف آئی آر نمبر (510)2004 جس میں ساری ذمہ داری عوامی تحریک پر ڈالی گئی۔

ایف آئی آر میں ڈاکٹر طاہر القادری کے بیٹے حسین محی الدین، عوامی تحریک کے جنرل سیکرٹری خرم نواز گنڈاپور، چیف سکیورٹی آفیسر سید الطاف شاہ، شیخ زاہد فیاض سمیت 56 نامزد اور تین ہزار نامعلوم افراد کو شامل کیا گیا۔ سانحہ ماڈل ٹاﺅن پر جے آئی ٹی اور جوڈیشل کمیشن کا قیام پنجاب حکومت نے سانحہ ماڈل ٹاﺅن کی تحقیقات کے لئے 5 رکنی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم تشکیل دی، جس کا عوامی تحریک نے بائیکاٹ کر دیا۔ 18 جون کو وزیراعلیٰ پنجاب نے سانحہ ماڈل ٹاﺅن کی تحقیقات کیلئے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو عدالت عالیہ کے جج کی سربراہی میں انکوائری کمیشن بنانے کی سفارش کر دی۔ عوامی تحریک ایک رکنی کمیشن کو مسترد کرتے ہوئے سانحہ کی آزادانہ، غیر جانبدارانہ تحقیقات کیلئے سپریم کورٹ کے 3 ایسے غیر متنازع، غیر جانبدار اور اچھی شہرت کے حامل ججز پر بااختیار جوڈیشل کمیشن تشکیل دینے کا مطالبہ کیا۔ سانحہ ماڈل ٹاﺅن کی رپورٹ بھی ایک عرصہ متاثرین کو نہیں مہیا کی گئی تھی، جس پر کچھ عرصہ پہلے عدالت کے حکم پر پبلک کیا تھا۔
خبر کا کوڈ : 767811
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش