QR CodeQR Code

حکمرانوں کی بدکرداری سے پاکستانی آج تک قوم نہیں بن سکے،سراج الحق

23 Dec 2018 15:57

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ پاکستان کا ہر بچہ ورلڈ بینک کا مقروض ہے، ہماری معیشت تباہ ہو رہی ہے، ہمیں دنیا کی امامت کرنی چاہیے تھی، مدینہ کے بعد پاکستان کلمہ کی بنیاد پر قائم ہوئی لیکن اسے محتاج بنا دیا گیا ہے، جس کو دنیا کو روشن کرنا تھا وہاں جہالت کے اندھیرے ہیں، 2 کروڑ 48 لاکھ بچے تعلیمی اداروں سے باہر ہیں، غربت کی بنیاد پر نظام نے بچوں کو مختلف طبقوں کے سکولوں میں تقسیم کر دیا ہے۔


اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی منصورہ لاہور میں "کسان بورڈ سے جماعت اسلامی تک" کے موضوع پر تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ تقریب سے خطاب  میں سراج الحق کا کہنا تھا کہ دنیائے حسنہ وہ دنیا ہے جس میں ایک انسان دوسرے کا احسانمند ہو اور جہالت و غربت بدامنی اور کرپشن نہ ہو، دنیائے حسنہ میں عدل و انصاف ہو ظلم نہ ہو نیکی کرنا آسان اور بدی کے راستے مشکل ہوں، ہم بھی ایسی ہی حکومت بنانا چاہتے ہیں جس کا اللہ نے حکم دیا، اس معاشرے میں انسان آزاد نہیں سب غلام ہیں، رزق حلال بند اور کرپشن اور سود کے دروازے کھلے ہیں، ہم ایسا نظام پاکستان میں لانا چاہتے ہیں جس میں سب اللہ کی بندگی کریں اور ہمارے اوپر کرپٹ سرمایہ دار اور کرپٹ جرنیل کی حکومت نہ ہو، ہمیں کسی وڈیرے کی غلامی کیلئے پیدا نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ آزادی کا پیغام ابراہیم سے حضرت محمد(ص) تک ہم تک پہنچایا گیا، دل کی دنیا کو کلمہ طیبہ سے منور کرے، پاکستان چار صوبوں کا مجموعہ نہیں بلکہ فلسفہ کلمہ اور نظریہ ہے۔
 
انہوں نے کہا کہ افسوس ہے حکمرانوں نے کئی سالوں میں جغرافیہ اار نظریہ کی حفاظت نہیں کی ان کی بدکرداری سے قوم نہ بن سکی، پاکستان کا ہر بچہ ورلڈ بینک کا مقروض ہے، ہماری معیشت تباہ ہو رہی ہے، ہمیں دنیا کی امامت کرنی چاہیے تھی، مدینہ کے بعد پاکستان کلمہ کی بنیاد پر قائم ہوئی لیکن اسے محتاج بنا دیا گیا ہے، جس کو دنیا کو روشن کرنا تھا وہاں جہالت کے اندھیرے ہیں، 2 کروڑ 48 لاکھ بچے تعلیمی اداروں سے باہر ہیں، غربت کی بنیاد پر نظام نے بچوں کو مختلف طبقوں کے سکولوں میں تقسیم کر دیا ہے، غریب کا بیٹا بڑے منصب تک نہیں پہنچ پاتا، 5 فیصد اشرافیہ حکمرانی کیلئے اور 35 فیصد بچے خدمت گزاری کیلئے پیدا ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں عام آدمی کو ترقی دینی ہے جب تک کسان اور مزدور کا بچہ اعلی تعلیم حاصل نہیں کرتا اور غریبوں کا بچہ ایوانوں میں نہ پہنچ جائے ملک ترقی نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کو معلوم ہے زرمبادلہ میں کسانوں کا بڑا حصہ ہے، اسلئے ان کیلئے کوئی بڑا پروگرام نہیں ہے، کسانوں کو سستا بیج کھاد اور ادویات کی ضرورت ہے۔
 
سراج الحق کا کہنا تھا کہ قوم کا مطالبہ انڈا اور مرغی نہیں، کسان کو توانا بنائو پاکستان توانا و خوشحال بنے گا، اگر کسان ناراض ہے تو کسان ترقی نہیں کرے گا، کسان ترقی نہیں کرے گا تو ملک ترقی نہیں کرے گا۔ سراج الحق کا کہنا تھا کہ  حکومت کہتی ہے کسان ماتھے کا جھومر ہے، لیکن انہیں عزت نہیں دی جاتی، سیاست پر بھی شوگر مافیا کا قبضہ ہے، مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی پر بھی شوگر مافیا کا قبضہ ہے، اس لئے وہ کسان کے بارے میں نہیں سوچتے۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف، زرداری اور عمران خان کے دائیں بائیں شوگر مافیا ہے، جب تک ایسی سوچ رہے گی کسان ترقی نہیں کرے گا، جماعت اسلامی نے تحریک چلائی تو حکومت نے کسانوں کیلئے 3 سو 62ارب روپے سے انہیں دیئے جس سے 3 اعشاریہ 18 فیصد ترقی ہوئی۔ کاٹن اور گندم کی پیداوار میں کمی آئی ہے، حکومت ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ بجٹ مختص کرے تاکہ موسم کے تحت کسانوں کو سہولیات میسر ہوں۔ کسانوں کو بلاسود قرضے دئیے جائیں۔


خبر کا کوڈ: 768283

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/768283/حکمرانوں-کی-بدکرداری-سے-پاکستانی-ا-ج-تک-قوم-نہیں-بن-سکے-سراج-الحق

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org