0
Sunday 23 Dec 2018 20:52

پشاور، نجی سکول کے ہاسٹل سے نوجوان ٹیچر کی لاش برآمد، ورثاء کا تحقیقات کا مطالبہ

پشاور، نجی سکول کے ہاسٹل سے نوجوان ٹیچر کی لاش برآمد، ورثاء کا تحقیقات کا مطالبہ
اسلام ٹائمز۔ پشاور میں نجی سکول کے ہاسٹل سے چترال سے تعلق رکھنے والے نوجوان ٹیچر کی لاش برآمد ہوئی ہے۔ ابتدائی طور پر پولیس نے محراب کی موت کو طبی جبکہ ورثاء نے قتل قرار دیدیا۔ پولیس کے مطابق نعش پر کسی قسم کا کوئی تشدد نہیں ہوا، جبکہ ورثاء کا کہنا ہے کہ متوفی کی ناک اور کپڑوں پر خون کے دھبے موجود تھے اور جیکٹ بھی پھٹی ہوئی تھی۔ تھانہ پہاڑی پورہ پولیس کے مطابق غلام نبی ولد غلام ربانی ساکن چترال نے رپورٹ درج کراتے ہوئے بتایا کہ اُس کا بھائی محراب نبی پشاور کے قاضی ٹاؤن میں رائل انٹرنیشنل سکول میں ٹیچنگ اور سیکنڈ ٹائم میں اپنی پڑھائی کرتا تھا جس کی وجہ سے وہ سکول میں ہی واقع ہاسٹل میں مقیم تھا۔ انہوں نے بتایا کہ گذشتہ شب فون پر رابطہ نہ ہونے کی وجہ سے صبح انہوں نے پشاور میں مقیم محراب کے ایک دوست شہاب کو ہاسٹل بھیجا تو کمرہ اندر سے بند تھا، بار بار دروازہ کھٹکھٹانے کے باجود جب اُس نے دروازہ نہ کھولا تو پھر چوکیدار نے بتایا کہ کمرہ سے منسلک واش روم کے دو دروازے ہیں جن میں ایک باہر کی جانب کھلتا ہے جس کے ذریعے جب وہ اندر داخل ہوئے تو کمرہ میں محراب کی نعش پڑی تھی۔ پولیس کے مطابق بظاہر محراب کی موت طبی معلوم ہوتی ہے تاہم اصل حقائق پوسٹ مارٹم رپورٹ موصول ہونے کے بعد سامنے آئیں گے۔

دوسری جانب متوفی کے رشتہ داروں اور دوستوں نے نعش پریس کلب کے سامنے رکھ کر متحدہ مجلس عمل کے رکن قومی اسمبلی مولانا عبدالاکبر چترالی کی سربراہی میں احتجاجی مظاہرہ بھی کیا اور جلد از جلد واقعے کی تحقیقات مکمل کرکے اصل حقائق سامنے لانے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرے میں شامل شہاب نامی نوجوان نے بتایا کہ محراب کو قتل کیا گیا ہے کیونکہ جب وہ کمرہ میں گیا تو نہ صرف اُس کی ناک اور قمیص پر خون کے نشانات تھے بلکہ اُس کا جیکٹ بھی پھٹا ہوا تھا۔ شہاب نے بتایا کہ جب محراب کی جانب سے کال اٹینڈ نہ کرنے پر جب وہ ہاسٹل گیا تو کمرہ اندر سے بند تھا لیکن چوکیدار سے معلوم ہوا کہ کمرہ سے منسلک واش روم کے دو دروازے ہیں جس کے بعد وہ واش روم کے ذریعے کمرہ میں داخل ہوا اور قوی امکان ہے کہ ملزم واش روم کے راستے کمرے میں داخل ہوا ہو اور لڑائی کے بعد محراب کا گلہ دباکر یا منہ پر تکیہ رکھ قتل کیا گیا ہو۔ انہوں نے کہا کہ محراب نے پبلک سروس کمیشن کا امتحان بھی دیا تھا اور گذشتہ شب اُس سے موبائل فون پر بات بھی ہوئی تھی۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ جلد از جلد واقعے کی تحقیقات کر کے اصل حقائق سامنے لائے جائیں اور اگر یہ قتل کا واقعہ ہوا تو ملزمان کو بھی جلد گرفتار کیا جائے۔ بعد ازاں پولیس افسران کی یقین دہانی پر مظاہرین منتشر ہوگئے۔
خبر کا کوڈ : 768311
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش