0
Wednesday 26 Dec 2018 20:58
بدعنوانی کے خلاف نیب کی زیرو ٹالرنس پالیسی ہے

نیب کے خلاف منظم پراپیگنڈا کیا جارہا ہے، چیئرمین نیب

دھمکیوں کے ذریعے نیب کو خاموش نہیں کرایا جا سکتا
نیب کے خلاف منظم پراپیگنڈا کیا جارہا ہے، چیئرمین نیب
اسلام ٹائمز۔ قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ دھمکیوں کے ذریعے نیب کو خاموش نہیں کرایا جا سکتا۔ چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے خیبر پختونخوا دفتر کا دورہ کیا، جہاں ڈی جی نیب خیبر پختونخوا نے انہیں بیورو کی کارکردگی پر بریفنگ دی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین نیب جاوید اقبال نے کہا کہ اس سال الماریوں اور فائلوں سے نکال کر 440 ریفرنس دائر کئے، خیبر پختونخوا میں بھی کرپشن کیسز کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے اور تمام مقدمات کو میرٹ پر نمٹایا جائے گا، میگا کرپشن اور وائٹ کالر مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا ترجیح ہے، نیب کے خلاف منظم پراپیگنڈا کیا جارہا ہے لیکن اپنی کارکردگی سے اس پراپیگنڈے کا مقابلہ کریں گے۔ چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ بدعنوانی کے خلاف نیب کی زیرو ٹالرنس پالیسی ہے اور دھمکیوں کے ذریعے نیب کو خاموش نہیں کرایا جا سکتا، قانون کے دائرے میں ہر قدم اٹھا رہے ہیں۔ جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ میاں جاوید کی ہلاکت نیب کی تحویل میں نہیں ہوئی۔ میاں جاوید اکتوبر سے جیل میں تھے۔ ان کے خلاف کیس کی باقاعدہ تفتیش ہوئی۔ چئیرمین نیب نے کہا کہ میاں جاوید وائس چانسلر تھے نہ پروفیسر،ان کے کیس میں کئی عدالتی احکامات شامل تھے۔ موت کا ایک وقت مقرر ہے لیکن وفات کے بعد ان کے ہاتھ میں ہتھکڑی ہونا افسوس ناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ تصویر میں ہتھکڑیوں کو نمایاں طور پر دیکھا جا سکتا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ قیدی جب جیل میں چلا جاتا ہے تو نیب کی ذمہ داری ختم ہو جاتی ہے، پنجاب حکومت نے واقعہ کی بروقت تحقیقات کیں اورذمہ دار پولیس اہلکاروں کو ٹھرایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ عوام اتنے سادہ نہیں کہ حق ناحق، جھوٹ اور سچ کا پتہ نہ لگا سکیں۔ کون سا ادارہ کیسا کام کر رہا ہے عوام سب جانتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مقدمات کے نتائج سامنے آ رہے ہیں۔ کیسز کو درازوں سے نکال کر دائر کیا گیا۔ کسی قسم کی کوئی انتقامی کارروائی نہیں کر رہے۔ سرگودھا کیمپس کیس میں گرفتار سی ای او میاں جاوید دل کا دورہ پڑنے کے باعث انتقال کرگئے تھے۔ میڈیا کے مطابق میاں جاوید سرگودھا یونیورسٹی لاہور کیمپس کے سی ای او تھے اور سرگودھا یونیورسٹی کے معاملہ میں گرفتار تھے۔  انہیں جیل میں ہارٹ اٹیک آیا جس کے بعد انہیں سروسز اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ جاںبر نہ ہو سکے تھے۔
خبر کا کوڈ : 768802
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش