0
Thursday 27 Dec 2018 07:18

امریکا کا عراق سے اپنی فوج نکالنے کا کوئی ارادہ نہیں، ٹرمپ

امریکا کا عراق سے اپنی فوج نکالنے کا کوئی ارادہ نہیں، ٹرمپ
اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ غیراعلانیہ دورے پر عراق پہنچ گئے ہیں اور انہوں نے اعلان کیا ہے کہ امریکا کا عراق سے اپنی فوج نکالنے کا کوئی ارادہ نہیں۔ حال ہی میں شام سے امریکی افواج کے انخلا کا عندیہ دینے والے ٹرمپ کا بحیثیت صدر یہ کسی جنگ زدہ علاقے کا پہلا دورہ ہے۔ امریکی صدر اپنی اہلیہ ملینیا ٹرمپ کے ہمراہ واشنگٹن سے غیراعلانیہ دورے پر عراق پہنچ گئے اور 15سال سے عراق میں موجود امریکی فوجیوں سے ملاقات کی۔ ٹرمپ کے ترجمان نے ٹوئٹر پر ایک تصویر شیئر کی، جس میں انہیں اور ان کی اہلیہ ملینیا ٹرمپ کو یونیفارم میں موجود فوجیوں کے ساتھ کرسمس مناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ واضح رہے کہ ٹرمپ امریکی صدور کی جانب سے افغانستان، عراق اور شام میں فوج کشی کو بھیانک غلطی قرار دیتے ہوئے افغانستان اور شام سے فوج کے انخلا کا عندیہ دے چکے ہیں۔

انہوں نے حال ہی میں افغانستان سے 14ہزار فوجیوں کے ساتھ ساتھ شام میں موجود 2ہزار فوجیوں کے انخلاء کا حکم دیا ہے، البتہ انہوں نے عراق میں موجود تقریباً 5ہزار فوجیوں کی ملک واپسی کے امکان کو رد کردیا۔ امریکی خبر رساں ایجنسی اے پی کے مطابق ٹرمپ نے کہا کہ میں شام سے امریکی فوجیوں کو واپس بلانا چاہتا ہوں اور اگر ضرورت پڑی تو داعش پر حملے کے لیے عراق کو فوجی اڈے کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ٹرمپ نے اپنے ہمراہ سفر کرنے والے صحافیوں کو بتایا کہ اگر ضرورت پڑی تو امریکا داعش پر اتنی تیز اور جارحانہ انداز میں حملہ کرے گا کہ انہیں پتہ بھی نہیں چلے گا کہ ان کے ساتھ ہوا کیا ہے۔ شام سے امریکی فوج واپس بلانے کے فیصلے نے امریکی سیکیورٹی مشیروں کے ساتھ ساتھ عراق سمیت اتحادیوں کو بھی دنگ کردیا تھا اور اس کے بعد سیکریٹری دفاع جم میٹس نے استعفیٰ دے دیا تھا۔ یاد رہے کہ آئندہ ماہ ڈونلڈ ٹرمپ کی بحیثیت امریکی صدر مدت کو دو سال مکمل ہو جائیں گے اور انہیں اس عرصے میں جنگ زدہ علاقوں میں موجود امریکی فوجیوں سے جا کر نہ ملنے پر تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔
خبر کا کوڈ : 768827
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش