0
Thursday 27 Dec 2018 07:57

سی پیک کے حوالے سے واجب الادا 40 ارب ڈالر قرض سے متعلق رپورٹ من گھڑت ہے، پاکستان

سی پیک کے حوالے سے واجب الادا 40 ارب ڈالر قرض سے متعلق رپورٹ من گھڑت ہے، پاکستان
اسلام ٹائمز۔ وزارت منصوبہ بندی ترقی و اصلاحات نے میڈیا میں جاری سی پیک کے حوالے سے پاکستان کے ذمہ واجب الادا 40 ارب ڈالر قرض سے متعلق رپورٹ کو غلط معلومات پر مبنی اور من گھڑت قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔ وزارت منصوبہ بندی میں سی پیک کے فوکل پرسن حسن داؤد کا کہنا تھا کہ سی پیک بیلٹ اینڈ روڈ کا فلیگ شپ اور انتہائی فعال منصوبہ ہے، جب کہ سی پیک کے مالی امور حکومتوں کے مابین قرضوں، نجی سرمایہ کاری اور گرانٹس پر مشتمل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اب تک 22 منصوبے تکمیل کے مختلف مراحل میں ہیں اور اس میں حکومت پاکستان کے ذمہ واجب الادا صرف 6 ارب ڈالر ہیں جو کم شرح کے سودی قرضوں اور انفراسٹرکچر منصوبوں میں گرانٹس پر مشتمل ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ قرضہ ادائیگی کی مدت 20 سے 25 سال تک ہے، اس لئے پاکستان کے ذمہ واجب الادا 40 ارب ڈالر کا تاثر جھوٹ پر مبنی، بے بنیاد اور من گھڑت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ توانائی کے منصوبے آئی پی پیز کے تحت مکمل کئے جارہے ہیں اور ان کیلئے تمام مالی امداد کی فراہمی نجی کمپنیوں کی ذمہ داری ہے۔ فوکل پرسن کے مطابق ان قرضوں کی ادائیگی کی ذمہ داری حکومت کی نہیں بلکہ سرمایہ کاروں کی ہے اور سی پیک کے ثمرات 2021ء سے شروع ہوں گے۔
خبر کا کوڈ : 768830
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش