0
Friday 28 Dec 2018 19:50

خیبر پختونخوا کا احتساب کمیشن تحلیل، ملازمین کو گولڈن ہینڈ شیک کی پیشکش

خیبر پختونخوا کا احتساب کمیشن تحلیل، ملازمین کو گولڈن ہینڈ شیک کی پیشکش
اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا اسمبلی نے صوبائی احستاب کمیشن تحلیل کر دیا جس کو 2014ء میں تحریک انصاف نے بڑے شوق سے تشکیل دیا تھا۔ صوبائی وزیر قانون سلطان محمد خان نے جمعہ کو احتساب کمیشن تحلیل کرنے کی قرارداد پیش کی جسے ارکان نے کثرت رائے سے منظور کرلیا۔ احتساب کمیشن تحلیل ہونے کے بعد موصول ہونے والی تمام شکایات تحقیقات صوبائی اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کو منتقل ہوجائیں گی جن پر تحقیقات کا آغاز ہوگا۔ اسی طرح احتساب کمیشن میں زیرِالتوا تمام انکوائریز بھی اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کو منتقل ہوجائیں گے اور وہی اس کی مزید تحقیقات اور تفتیش کرنے کا مجاز ہوگا۔ اس کے ساتھ ہی احتساب کمیشن کی جانب سے احتساب عدالتوں میں دائر تمام ریفرنسز اینٹی کرپشن کورٹ میں چلیں گے۔ دوسری جانب احتساب کمیشن کے عارضی ملازمین کو نکال دیا گیا ہے جبکہ مستقل ملازمین کو یہ پیشکش کی گئی ہے کہ وہ گولڈن ہینڈ شیک لیں یا پھر سرپلس ملازمین کے طور پر ملازمت جاری رکھیں۔ قبل ازیں جب قرارداد صوبائی اسمبلی میں پیش کی گئی تو اپوزیشن نے اس پر احتجاج کیا۔

عوامی نیشنل پارٹی کے ایم پی اے سردار حسین بابک نے کہا کہ احتساب کمیشن کے قیام کے وقت بھی اپوزیشن نے اس کی مخالفت کی تھی کیوں کہ اینٹی کرپشن کے ہوتے ہوئے دوسرے ادارے کی ضرورت نہیں ہے، مگر تحریک انصاف نے سیاسی مخالفین کو دیوار سے لگانے کیلئے احتساب کمیشن قائم کیا اور اب خود ہی اسے ختم کر رہی ہے۔ واضح رہے کہ مذکورہ کمیشن 2015ء تک فعال رہا تاہم بعد ازاں اسوقت کے ڈائریکٹر جنرل احتساب کمیشن جنرل ریٹائرڈ حامد خان نامعلوم وجوہات کی بنا پر مستعفی ہوگئے اور دو سال تک یہ عہدہ خالی رہا۔ کمیشن میں افسران اور احتساب کمشنرز کے درمیان اختلافات کی خبریں بھی میڈیا کی زینت بنتی رہی ہیں۔ سرکاری محکموں میں کرپشن کیخلاف کارروائیوں میں محکمہ نے حکومت کے اپنے ہی وزیر معدنیات کو گرفتار کیا تھا۔ مذکورہ کمیشن نے اب تک کرپشن کے الزام میں کسی کو سزا نہیں دلوائی اور کمیشن کے قیام سے اختتام تک پانچ سالوں میں اب تک 80 کروڑ کے اخراجات تنخواہوں اور دیگر کی مد میں خرچ ہوئے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 769069
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش