0
Sunday 30 Dec 2018 17:23

پاڑہ چمکنی قبائل کی ابراہیم زئی کےطوری قبیلے کیخلاف جارحیت، 2 افراد زخمی

پاڑہ چمکنی قبائل کی ابراہیم زئی کےطوری قبیلے کیخلاف جارحیت، 2 افراد زخمی
اسلام ٹائمز۔ آج علی الصبح علاقہ غیر کے پاڑہ چمکنی قبائل نے ابراہیم زئی کے علاقے میں گھس کر طوری قبیلے کے نہتے لکڑہاروں پر اندھا دھند فائرنگ کی، جسکے نتیجے میں 2 افراد زخمی ہوگئے اور ہتھیار نہ ہونے کی وجہ سے درجن بھر لکڑہارے انکے نرغے میں آگئے۔ وقوعہ سے موصولہ رپورٹس کے مطابق طوری قبیلے کے عمائدین نے سول فوجی انتظامیہ نیز تحریک حسینی اور انجمن حسینیہ سے بروقت کردار ادا کرنے کی بار بار درخواست کی اور محصور افراد کی مدد کیلئے جمع اپنے مسلح افراد کو کسی قسم کی کاروائی کرنے سے روک دیا۔ زخمی افراد نے 7 گھنٹے تک سرکاری اور اپنے قبیلے کی مدد کا انتظار کیا، تاہم اس دوران سول اور فوجی انتظامیہ نے صرف اور صرف تماشائی کا کردار ادا کیا۔

تحریک حسینی کے صدر مولانا یوسف حسین اور انجمن حسینیہ کی طرف سے بار بار رابطوں پر کوئی 7 گھنٹے بعد کمانڈنٹ کرم ایف سی اپنی فورس کے ساتھ جبکہ اسکے ایک گھنٹے بعد پاک فوج کا ایک مختصر دستہ پہنچ گیا، مگر اس وقت تک سول رضاکاروں نے انتھک کوششوں سے زخمی افراد کو دشمن کے محاصرے سے باہر نکال لیا تھا۔ شام 4 بجے کے قریب ایف سی نے طوری قبائل کے مورچوں پر اپنی پوزیشن سنبھال لی۔ صبح سے شام تک پاڑہ چمکنی کی جانب سے مسلسل فائرنگ کے باوجود اہلیان ابراہیم زئی نے فائرنگ سے اجتناب کیا۔ خیال رہے کہ پاڑہ چمکنی نے عرصہ 10 سال سے طوریوں کی 9 ہزار جریب اراضی پر ناجائز قبضہ کیا ہوا ہے جبکہ انتظامیہ آبادکاری کو روکنے کی بجائے انکے ساتھ ترقیاتی سکیموں کی صورت میں کمک بھی کررہی ہے۔
خبر کا کوڈ : 769362
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش