0
Tuesday 7 Jul 2009 10:45
قومی اسمبلی کے سپیکر علی لاریجانی:

اسرائیل کی کسی بھی مہم جوئی کا ذمہ دار امریکا ہو گا: ایران

ایران کے خلاف کاروائی،اوبامہ انتظامیہ نے بیان مسترد کر دیا
اسرائیل کی کسی بھی مہم جوئی کا ذمہ دار امریکا ہو گا: ایران
ایرانی پارلیمنٹ کے سپیکر علی لاریجانی نے امریکی نائب صدر جو بائڈن کے بیان پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ ایران کے خلاف کسی اسرائیلی مہم جوئی کا ذمہ دار امریکا ہو گا۔ جو بائیڈن نے گذشتہ روز کہا تھا کہ اسرائیل ایران کے جوہری خطرے سے نمٹنے کیلئے فوجی کارروائی کو ضروری سمجھے تو امریکا اسے نہیں روکے گا۔ دوحہ میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر علی لاریجانی نے کہا کہ یہ بات سب جانتے ہیں کہ اسرائیل، امریکی اجازت کے بغیر کوئی کارروائی نہیں کر سکتا۔ انہوں نے جو بائیڈن کے بیان کو سیاسی چال قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ ماضی میں ایسے بہت سے بیانات سن چکے ہیں۔ مذاکرات کے لئے امریکی پیش کش پر لاریجانی کا کہنا
تھا کہ ایران بات چیت میں سنجیدہ ہے لیکن کبھی امریکا کہتا ہے کہ وہ مذاکرت کے ذریعے مسائل کا حل چاہتا ہے اور کبھی امریکی حکومت کے نمائندے ایسے بیانات دیتے ہیں جیسا بائیڈن نے دیا ہے۔
ایران کے خلاف کاروائی،اوبامہ انتظامیہ نے بیان مسترد کر دیا 
واشنگٹن: واشنگٹن سے جاری ایک بیان میں اسرائیل کو ایران پر حملے کا گرین سگنل دیئے جانے کی تردید کی گئی ہے۔ امریکی نائب صدر جوبائیڈن نے گذشتہ دنوں ایک بیان میں کہا تھا کہ اسرائیل جوہری ہتھیاروں کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے ایران کے خلاف کارروائی کرے تو امریکا رکاوٹ نہیں بنے گا۔ جس کے بعد ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر اور اور سابق جوہری مذاکرات کار علی لاریجانی کا کہنا تھا کہ جوبائیڈن کے اس بیان کے
بعد کسی بھی اسرائیلی جارحیت کی ذمہ داری اوبامہ انتظامیہ پر عاہد کی جائے گی۔
لندن:اسرائیلی وزیر دفاع کی امریکی صدر کے خصوصی ایلچی سے ملاقات
لندن :اسرائیلی وزیرِ دفاع ایہود بارک اور مشرقِ وسطیٰ کیلئے امریکا کے خصوصی ایلچی جارج مچل کے درمیان لندن میں ملاقات ہوئی،جس میں مغربی کنارے میں یہودی آباد کاری سمیت مشرقِ وسطیٰ سے متعلق اہم امور زیرِ بحث آئے۔ملاقات کے بعد جاری ہونے والے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک اسرائیل فلسطین اور شام لبنان تنازعات کے حل اور اس سلسلے میں ضروری اقدامات کیلئے سنجیدہ ہیں۔بیان کے مطابق اسرائیلی وزیرِ اعظم بنجامن نیتن یاہو اور وزیرِ دفاع ایہود بارک کے درمیان اس معاملے پر مزید بات ہوگی۔

خبر کا کوڈ : 7700
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش