QR CodeQR Code

گلگت بلتستان اصلاحات، وفاق اور صوبائی حکومت میں ڈیڈ لاک

3 Jan 2019 23:30

اجلاس میں شریک وزیراعلیٰ جی بی حفیظ الرحمن نے مطالبہ کیا کہ اصلاحات کے حوالے سے کسی بھی فیصلے میں صوبائی حکومت کو اعتماد میں لیا جائے، صوبائی حکومت کیجانب سے نئے آرڈر کی قانون ساز اسمبلی سے منظوری لینے کا مطالبہ کیا گیا، جسکی وفاقی وزیر قانون نے مخالفت کی اور کہا کہ اسمبلی کی بجائے وفاقی کابینہ سے منظوری لی جائیگی۔


اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان آرڈر 2018ء میں مجوزہ ترامیم کے معاملے پر وفاق اور صوبائی حکومت کے درمیان ڈیڈ لاک پیدا ہوگیا، وفاقی وزیر برائے قانون فروغ نسیم کی سربراہی میں جی بی  آرڈر 2018ء کے مجوزہ ترمیمی ڈرافٹ پر غور کیلئے قائم کمیٹی کا اجلاس بے نتیجہ ختم ہوا۔ اب کمیٹی مجوزہ ڈرافٹ پرآئندہ منگل کو سپریم کورٹ میں اسی کیس کی سماعت کے بعد دوبارہ بیٹھے گی۔ ایک اہم حکومتی عہدیدیدار نے اسلام ٹائمز کو بتایا کہ اجلاس میں نئے سیٹ اپ یا آرڈر کے نام پر اتفاق نہ ہوسکا جبکہ سپریم ایپلٹ کورٹ کے ججز کی عمر کی حد بڑھانے کے معاملے پر وفاق اور صوبائی حکومت کے مابین اختلاف بھی ختم نہ ہوسکا۔

اجلاس میں شریک وزیراعلیٰ جی بی حفیظ الرحمن نے مطالبہ کیا کہ اصلاحات کے حوالے سے کسی بھی فیصلے میں صوبائی حکومت کو اعتماد میں لیا جائے، صوبائی حکومت کی جانب سے نئے آرڈر کی قانون ساز اسمبلی سے منظوری لینے کا مطالبہ کیا گیا، جس کی وفاقی وزیر قانون نے مخالفت کی اور کہا کہ اسمبلی کی بجائے وفاقی کابینہ سے منظوری لی جائے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیٹی کا اجلاس تین گھنٹے تک جاری رہنے کے باوجود کوئی نتیجہ برآمد نہ ہوسکا، جس کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ کمیٹی ایک بار بھی بیٹھک لگائے گی، اگلا اجلاس سپریم کورٹ میں گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت کیس کی سماعت کے بعد منگل کے روز ہوگا۔


خبر کا کوڈ: 770105

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/770105/گلگت-بلتستان-اصلاحات-وفاق-اور-صوبائی-حکومت-میں-ڈیڈ-لاک

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org