0
Saturday 5 Jan 2019 12:12
سلامتی کونسل نے 5 جنوری 1949ء کو ریفرنڈم کی قرارداد منظور کی

70 برس بیت گئے، اقوام متحدہ مسئلہ کشمیر پہ اپنی قرارداد پر عملدرآمد نہ کرا سکی

70 برس بیت گئے، اقوام متحدہ مسئلہ کشمیر پہ اپنی قرارداد پر عملدرآمد نہ کرا سکی
اسلام ٹائمز۔ کشمیریوں کو حق خود ارادیت دینے کلئے اقوام متحدہ کی قرارداد کو 70 سال مکمل ہو گئے لیکن دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان یہ مسئلہ آج بھی حل طلب ہے۔ 70 سال قبل 5 جنوری 1949ء کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے قرارداد منظور کی جس میں کشمیریوں کو حقِ خود ارادیت دینے کی حمایت کی گئی۔ قرارداد کے مطابق کشمیر میں اقوام متحدہ کے زیرِ نگرانی آزاد اور غیر جانبدارانہ استصواب رائے کرایا جائے گا جس کے ذریعے کشمیری عوام خود اپنے مستقبل کا تعین کرسکیں گے، تاہم اس قرارداد پر آج تک عمل درآمد نہیں کیا گیا۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا سلسلہ جاری ہے اور کشمیری عوام روزانہ اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کررہے ہیں لیکن عالمی ادارہ بے بس نظر آتا ہے جبکہ باقی دنیا خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہی ہے۔ کشمیری حریت رہنما میر واعظ نے عالمی برادری سے اقوام متحدہ کی قرارداد کے تحت مقبوضہ کشمیر میں ریفرنڈم کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری ایک کے بعد ایک نسل کھو رہے ہیں اور آج بھی جبری تسلط میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ 1947ء میں برصغیر کی تقسیم اور پاکستان و بھارت کے وقت ہندوستان کے ہر شہری کو یہ حق دیا گیا کہ وہ دونوں ملکوں میں سے جس کا چاہیں انتخاب کر لیں۔ مسلم اکثریتی ریاست ہونے کی حیثیت سے کشمیری عوام نے پاکستان کے حق میں ووٹ دیا لیکن بھارت نے کشمیر میں فوج داخل کرکے اس پر غاصبانہ قبضہ کیا۔ کشمیریوں نے جدوجہد آزادی شروع کی تو ان کی مدد کیلئے پاکستان کے غیور قبائلیوں کا لشکر بھی 22 اکتوبر 1947ء کو کشمیر کی سرحد عبور کرکے سری نگر تک جا پہنچا اور جب بھارت نے دیکھا کہ کشمیر اس کے ہاتھ سے نکلنے والا ہے تو وہ 1948ء میں اس مسئلے کو لے کر اقوامِ متحدہ میں چلا گیا جہاں سلامتی کونسل نے 5 جنوری 1949ء کی قرارداد منظور کی کہ کشمیر میں ریفرنڈم کرایا جائے اور کشمیری عوام جس کے ساتھ چاہیں الحاق کر لیں۔
خبر کا کوڈ : 770325
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش