0
Monday 7 Jan 2019 12:29

پاکستان میں دہشتگردی افغانستان سے درآمد کرائی جا رہی ہے، میر ضیاء لانگو

پاکستان میں دہشتگردی افغانستان سے درآمد کرائی جا رہی ہے، میر ضیاء لانگو
اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے وزیرداخلہ میر ضیاءاللہ لانگو نے کہا ہے کہ پاکستان میں دہشتگردی افغانستان سے درآمد کرائی جارہی ہے۔ اقوام متحدہ افغانستان سے دہشتگردی کی پاکستان منتقلی کی تحقیقات کرائے۔ کوئٹہ کے سول ہسپتال میں پشین بم دھماکے کے زیر علاج زخمیوں کی عیادت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں دہشتگردی کی فضاء قائم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اور کئی سالوں سے ہماری فورسز اور عام شہریوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ ایسے واقعات میں ملک دشمن عناصر ملوث ہیں۔ آج بھی پشین میں نائب تحصیلدار اور ان کے لیویز گن مین کو بم دھماکے میں نشانہ بنایا گیا۔ زخمی ہونیوالے افراد کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ زخمیوں کو علاج کی تمام سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں، تاہم یہ بات افسوسناک ہے کہ ہماری فورسز کے لوگ زخمی پڑے ہیں اور ڈاکٹرز ہڑتال پر بیٹھے ہیں۔ حکومت ہاتھ پر ہاتھ رکھ نہیں بیٹھی اور مغوی ڈاکٹر ابراہیم خلیل کی بازیابی کیلئے ہرممکن کوششیں کررہے ہیں، مگر انسانی خدمت کے شعبے سے وابستگی کے باعث ڈاکٹرز کو ہڑتال نہیں کرنی چاہیئے۔ 

وزیرداخلہ بلوچستان نے کہا کہ پاکستان اور بلوچستان میں دہشتگردی کے واقعات میں ایک ہی نیٹ ورک ملوث ہے، جو نام بدل بدل کر پیسوں کے عوض کارروائیاں کرتا ہے۔ گذشتہ اٹھارہ سالوں سے دہشتگردی کے واقعات ہورہے ہیں، مگر قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی کوششوں کے نتیجے میں امن و امان کی صورتحال میں کافی بہتری آئی ہے اور جلد مکمل امن قائم ہو جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں فورسز امن کے قیام کیلئے آئی تھیں، مگر وہ امن و امان قائم کرنے میں ناکام رہے اور ان کے آنے کے بعد سے دہشتگردی میں اضافہ ہوا ہے۔ افغانستان سے دہشتگردی پھیل کر پاکستان تک آگئی ہے۔ دہشتگردی کے واقعات میں نہ صرف ہماری فورسز کے اہلکار نشانہ بن رہے ہیں بلکہ عام شہری بھی براہ راست متاثر ہورہے ہیں اور سینکڑوں کی تعداد میں شہری مر رہے ہیں۔ اقوام متحدہ کو ایسی فورس یا ایسی ٹیم بھیجنی چاہیئے جو یہاں پر دہشت گردی بڑھنے کی وجوہات معلوم کرے۔ صوبائی وزیر داخلہ کا کہنا تھاکہ کوئٹہ سے دسمبر کے دوسرے ہفتے میں اغواء ہونیوالے ڈاکٹر ابراہیم خلیل کی بازیابی کیلئے کوششوں میں پیشرفت ہوئی ہے، امید ہے کہ جلد مغوی کو بازیاب کرا لیا جائیگا۔
 
خبر کا کوڈ : 770695
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش