اسلام ٹائمز۔ چیئرمین گلگت بلتستان سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر غلام عباس اور جی بی کے وکلاء نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج عدالت میں جو کچھ سامنے آیا ہے، اس سے لگتا ہے کہ ہمیں ایک با پھر سے لٹکایا جا رہا ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ ہمارا کیس بنیادی حقوق کا کیس ہے، یہ یو این آئی سی پی میں باقاعدہ رجسٹرڈ ہے، یو این قرارداد میں کہا گیا تھا کہ وہ چھ روز کے اندر گلگت بلتستان کو مکمل بااختیار لوکل اتھارٹی دی جائے، لیکن بہتر سال سے اس کیس کو لٹکایا جا رہا ہے، گلگت بلتستان اور کشمیر، تنازعہ کشمیر کے دو اہم فریق ہیں، ایک فریق کو آپ نے مکمل بااختیار سیٹ اپ، مقامی آئین دیا ہوا ہے، دوسرے فریق کو ایل ایف او اور آرڈروں کے ذریعے ٹرخایا جا رہا ہے، یہ ہمارے حقوق کے بالکل خلاف ہے، تنازعہ کشمیر کا فریق ہونے کے ناطے ہمیں داخلی خود مختاری کا نظام دیا جائے یا آزاد کشمیر طرز کا سیٹ اپ دیا جائے، اس کے علاوہ باقی کسی بھی آرڈر یا پیکج کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔