0
Thursday 10 Jan 2019 18:50

پشاور میں ینگ ڈاکٹرز کا مطالبات کے حق میں ریلی اور دھرنا

پشاور میں ینگ ڈاکٹرز کا مطالبات کے حق میں ریلی اور دھرنا
اسلام ٹائمز۔ ینگ ڈاکٹرز نے اپنے مطالبات کے حق میں پشاور میں احتجاجی ریلی نکالی۔ ینگ ڈاکٹرز کا اسوقت سول سیکرٹریٹ کے سامنے دھرنا جاری ہے۔ احتجاج پشاور کے تین بڑے ہسپتالوں، خیبر ٹیچنگ ہسپتال، لیڈی ریڈنگ اور حیات آباد میڈیکل کمپلکس کے ینگ ڈاکٹرز شامل ہیں۔ ریلی کے دوران ینگ ڈاکٹرز نے مین جی ٹی روڈ کو کچھ وقت تک ہر قسم ٹریفک کیلئے بند رکھا اور سول سیکرٹریٹ پیدل پہنچے جہاں اسوقت بھی دھرنا جاری ہے۔ ینگ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت گذشتہ 6 ماہ سے انکی تنخواہیں بند کی ہوئی ہیں انہیں فوری طور ادا کئے جائیں۔ اس کے علاوہ انکا مطالبہ ہے کہ رواں مہینے 1100 ڈاکٹروں نے ایف سی پی ایس پارٹ ون کا امتحان پاس کیا ہے جس کو سپیشلائزیشن کہتے ہیں، صوبائی حکومت ان میں سے 400 یا 500 ڈاکٹروں کو سیٹس دیتی ہے جو نامنطور ہے، جتنے بھی ڈاکٹرز نے امتحان پاس کیا ہے صوبائی حکومت اُن تمام ڈاکٹروں کو سیٹس دے۔

ینگ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ ایک رپورٹ کے مطابق 2018ء میں ڈاکٹرز کے ساتھ 800 سکیورٹی کے واقعات پیش آئے ہیں، مختلف واقعات میں ان پر تشدد کیا گیا ہے، اسلئے ڈاکٹرز کی حفاظت کیلئے ایک قانون بنایا جائے۔ دھرنے میں موجود سہیل نامی میڈیا کو بتایا کہ انہوں نے اپنے مطالبات کئی بار وزیرصحت اور سیکرٹری کے سامنے رکھے ہیں لیکن حکومت نے کوئی توجہ نہیں دی، پچھلے 2 مہینے سے ہمارا پرامن احتجاج جاری ہے، ہم نے آج بھی ہسپتال بند نہیں کئے، لیکن حکومت ہمیں مجبور کررہی ہے کہ پورے صوبے میں ہسپتال بند کریں۔ ڈاکٹر سہیل نے کہا کہ ہمارا احتجاج تب تک جاری رہے گا جب تک ہمارے مطالبات پر عمل درآمد نہیں کیا جاتا۔
خبر کا کوڈ : 771351
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش